12 دسمبر ، 2023
کراچی: پولیس نے آر جے مال میں آتشزدگی کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں راشد منہاس روڈ پر آر جے مال میں آگ الیکٹرک شارٹ سرکٹ سے لگی، اس سلسلے میں ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی نے رپورٹ جاری کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آر جے مال میں بجلی کی تاریں اسپارک کرنے سے آگ لگی، عمارت میں ناقص معیار کی الیکٹریکل اور فالس سیلنگ تنصیبات سے آتشزدگی پھیلی، آگ چوتھی منزل پر کیفے ٹیریا سے لگی جس کی فوٹیج سے بھی تصدیق کی جاسکتی ہے، 25 نومبر کی صبح 6 بج کر 12 منٹ پر فوٹیج میں اسپارک کے باعث تیز روشنی دیکھی جاسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عمارت میں فائر ایگزٹ اور آلات نہ ہونے کے باعث زیادہ نقصان ہوا، بلڈر نے عمارت کا کمپلیشن کا سرٹیفیکیٹ حاصل نہیں کیا تھا، فیصل کنٹونمنٹ بورڈ نے بھی عمارت کی تکمیل اور فائر سیفٹی سسٹم موجود ہونے کی یقین دہانی نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق بائی لاز کے چیپٹر 84 اور 88 کے مطابق عمارت میں خود کار فائر سیفٹی کا نظام بھی موجود نہیں تھا، بلڈر نے عمارت کمپلیشن سرٹیفکیٹ حاصل کیے بغیر دکانداروں کے حوالے کی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ عمارت میں آتشزدگی سے ہونے والے نقصان کی ذمہ داری بلڈنگ کے مالک، انتظامیہ اور اے آئی فاؤنڈیشن پر عائد ہوتی ہے، بلڈنگ کی چوتھی منزل پر لفٹ کو بہتر ائیرکنڈیشنگ کیلئے سیل کردیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے 12 اداروں کے ذمہ داروں سے تفتیش کی، عمارت کے مالکان، سکیورٹی انچارج، انتظامیہ اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تحقیقات کی گئیں، تحقیقات میں کنٹونمنٹ بورڈ، کے الیکٹرک اور کے ایم سی فائر ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹس بھی شامل کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں این ای ڈی یونیورسٹی کے ماہرین نے بھی اپنی رائے دی جب کہ رپورٹ میں آر جے مال کے مالک، انتظامیہ اور اے اینڈ آئی فاؤنڈیشن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی سفارش کی گئی۔
رپورٹ میں کمپلیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر عمارتوں کو بجلی اور گیس کے کنکشن نہ دینے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ عمارت کی تعمیرات مکمل ہونے کے بعد متعلقہ ادارے اور بورڈ جانچ پڑتال کے بعد کلیئر کریں، فائر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تمام عمارتوں کی منظوری کو لازمی قرار دیا جائے، رہائشی اور کمرشل عمارتوں میں ہر ماہ 2 مرتبہ آگ سے بچنے کی مشقیں کی جائیں، غیر معیاری عمارتوں کو فوری طور پر سربمہر کیا جائے، بجلی کی تنصیبات کو معیار کے مطابق کی جائیں۔
رپورٹ میں زخمی اور جاں بحق افراد کو دیت کے مطابق معاوضہ دینے کی سفارش کی گئی ہے۔
دوسری جانب مال میں لگنے والی آگ کو کئی دن گزر گئے لیکن مال میں اپنا روزگار کمانے والی درجنوں خواتین بھی مشکلات کا شکار ہیں ۔
متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ اب گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے, حکومت جلد تحقیقات مکمل کرکے دکانیں کھولنے کی اجازت دے۔