14 دسمبر ، 2023
سپریم جوڈیشل کونسل نےجسٹس مظاہر نقوی سے متعلق سماعت اوپن کرنے کی اجازت دے دی۔
جسٹس مظاہرنقوی نے جوڈیشل کونسل کی کارروائی اوپن کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس پر کونسل نے ان کی درخواست متفقہ طورپرمنظورکرلی ہے۔
درخواست منظور ہونے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہرنقوی کےخلاف اوپن کارروائی کا آغاز کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی اوپن کارروائی سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبرایک میں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل قاضی فائزعیسیٰ کا کہنا تھا کہ جسٹس مظاہر نقوی نے وکیل کے ذریعے کارروائی اوپن کرنے کی درخواست کی تھی جسے منظور کرلیا گیا ہے اور اب جج کے تحفظ کیلئے کارروائی ان کیمرا ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل میں اپنے خلاف کارروائی کے معاملے پر جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔
جسٹس مظاہر نے خط میں کہا تھا کہ شوکت عزیز صدیقی کیس میں سپریم کورٹ نے جوڈیشل کونسل کی کھلی سماعت کا حق تسلیم کیا، میری درخواست ہے میرے خلاف بھی جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو کھلی سماعت کیا جائے۔
خط میں کہا گیا کہ پاکستان کا آئین مجھے کھلی سماعت کا حق دیتا ہے، میں نے جوڈیشل کونسل کی تشکیل پر اعتراضات اٹھائے ہیں، کونسل کے اِن کیمرا اجلاس کی وجہ سے میرا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، کونسل کارروائی کی وجہ سے مجھے تضحیک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ شفاف ٹرائل کا تقاضہ ہے انصاف صرف ہونا نہیں چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے لہٰذا جب تک میری درخواستوں پر فیصلہ نہیں آتا تب تک جوڈیشل کونسل کی کارروائی روک دی جائے۔
علاوہ ازیں سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کو جواب جمع کرانے کے لیے یکم جنوری تک مہلت دے دی۔
سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کو بھیجےگئے شوکاز نوٹس میں یکم جنوری تک توسیع کر دی۔
سپریم جوڈیشل کونسل کا کہنا ہےکہ یکم جنوری 2024 کے بعد کوئی مہلت نہیں دی جائےگی۔