17 دسمبر ، 2023
غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے حملے نہ رک سکے، اسرائیلی افواج نے جبالیہ، خان یونس سمیت کئی علاقوں پر حملے کرکے مزید 35 فلسطینی شہید کردیے۔
اسرائیلی افواج کی جبالیہ کیمپ پر بمباری سے 14 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ کمال عدوان اسپتال میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بھی بلڈوزر چڑھا دیے، مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 فلسطینی شہید ہوئے۔
فرانسیسی وزرات خارجہ نے اسرائیلی افواج کی جانب سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح میں اسرائیلی بمباری سے فرانس کا ایک اہلکار بھی جاں بحق ہو گیا ہے جو کہ اپنے ساتھیوں اوران کے اہل خانہ کے ہمراہ ایک گھر میں پناہ لیے ہوئے تھا جسے بدھ کے روز اسرائیلی فضائیہ نے اپنی بمباری کا نشانہ بنایا۔
ادھر اسرائیلی افواج کے ہاتھوں ہزاروں فلسطینیوں کے شہید ہوجانے کے باوجود امریکا کی طرف سے اسرائیل کی عملی مدد بھی جاری ہے، امریکا نے بحیرۂ احمر میں حوثیوں کے 14 ڈرون مار گرائے۔
برطانیہ بھی اسرائیل کی عملی مدد میں پیش پیش ہے برطانوی جنگی جہاز نے بھی گزشتہ رات بحیرہ احمر میں مشتبہ ڈرون حملہ ناکام بنایا تھا، حوثیوں نے اسرائیل آنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانا چاہا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک مشترکہ مشن نے کچھ ہفتے قبل تک غزہ کے سب سے بڑے اسپتال کے طور پر کام کرنے والے الشفا اسپتال کا دورا کرکے وہاں حالات کا جائزہ لیا۔
دورے سے متعلق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری اپنی مختصر رپورٹ میں اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ اسپتال میں مریضوں کو رکھنے کیلئے جگہ نہیں تھی اور سخت زخمی مریضوں کا بھی زمین پر علاج کیا جا رہا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسپتال میں درد کش دوائیاں دستیاب نہیں اور وہاں سینکڑوں مریض موجود تھے جبکہ ہر منٹ نئے مریض لائے جا رہے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی ادارہ صحت کے کچھ ڈاکٹر اور نرسیں اس ناقابل یقین حد تک چیلنجنگ ماحول میں اپنی خدمات پیش کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کو بحالی کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب خان یونس میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے الجزیرہ ٹی وی کے کیمرا مین کی تدفین کردی گئی، حملے میں زخمی ہونے والے الجزیرہ کے بیورو چیف نے مشکل ترین حالات میں بھی اپنا کام جاری رکھنے کا عزم کا اظہار کردیا۔
اسرائیلی جارحیت کے جواب میں فلسطینی مزاحمتی فورسز کی جانب سے بھی غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج پر راکٹوں، مارٹر گولوں اور اسنائپر رائفلز سے حملے کیے گئے، حماس کے جوابی حملوں میں متعدد فوجی ہلاک ہوئے۔
القسام بریگیڈز نے وسطی غزہ کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں کونشانہ بنانے کی ویڈیو جاری کردی، القسام مجاہدین نے اسرائیلی فوجیوں کے خیمے میں گھس کر ان کو ہلاک کیا۔
ادھر قطری حکام نے تصدیق کردی ہے کہ غزہ میں نئی عارضی جنگ بندی کیلئے اسرائیل، قطر اور مصری حکام کے درمیان بات چیت کا آغاز کردیا گیا ہے، دوبارہ جنگ بندی کیلئے اسرائیلی سفارت کار کی قطر کے وزیراعظم سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔
دوسری جانب عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل نے رفح کراسنگ کے علاوہ کرم شیلونگ کراسنگ بھی غزہ میں امداد بھیجنے کیلئے کھول دی ہے۔
بحیرہ احمر میں اسرائیل آنے والے بحری جہازوں پر یمنی حوثیوں کے حملوں کے خوف سے ڈینمارک اور فرانس کی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر میں سروسز معطل کردیں۔
دوسری جانب حماس ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں موجود اپنے یرغمالیوں کے بوجھ سے جان چھڑانے کی شدت سے کوشش کر رہا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیل اب بھی اپنے یرغمالیوں کی جانوں پر جوا کھیل رہا ہے اور ان کے گھر والوں کے جذبات کی پرواہ نہیں کر رہا۔
اپنے بیان میں ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے کل اپنے3 فوجیوں کو خود قتل کیا، اس نے انہیں رہا کروانے کے بجائے انہیں مارنے پر ترجیح دی، یہ ایک مجرمانہ فعل ہے جو کہ اسرائیل نے ہماری قید میں موجود اپنے لوگوں کے خلاف جاری رکھا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس کی قید میں موجود تین اسرائیلی شہری خود اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فرینڈلی فائرنگ میں مارے گئے۔
ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا کہ تینوں اسرائیلی مغوی قید سے فرار ہوئے اور اس دوران اسرائیلی فوج نے انہیں حماس کے ساتھی ہونے کے شبہ میں مار دیا۔
یاد رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک جاری اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 19 ہزار 76 سے متجاوز ہو چکی ہے جبکہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔