19 دسمبر ، 2023
فلسطین میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق فلسطینیوں کی اکثریت نے 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کی حمایت کی ہے۔
گزشتہ دو مہینوں سے زائد عرصے سے غزہ پر جاری مسلسل اور شدید حملوں کے باوجود اسرائیل حماس کو نہ صرف عسکری حوالے سےکوئی بڑا نقصان پہنچانے میں ناکام رہا ہے بلکہ اس دوران حماس کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سروے کے حوالے سے معروف فلسطینی ادارے فلسطینی سینٹر فار پالیسی سروے اینڈ ریسرچ (PCPSR) کے حالیہ سروے نتائج میں یہ سامنے آیا ہےکہ غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں موجود ہر 4 میں سے 3 فلسطینی 7 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف کی جانے والی حماس کی کارروائی کو درست سمجھتے ہیں۔
سروے نتائج کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد غزہ کی پٹی کے ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی حماس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
سروے میں 72 فیصد فلسطینیوں نے حماس کے حملوں کو درست قرار دیا جب کہ 22 فیصد افراد نے اس کی مخالفت بھی کی جب کہ باقی 6 فیصد افراد نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔
سروے کے دوران فلسطینیوں کی اکثریت نے حماس کے اس دعوے کو قبول کیا کہ یہ کارروائی مسجد اقصیٰ کے تحفظ اور اسرائیلی قید میں موجود فلسطینیوں کی رہائی کے لیے ہے، 10 فیصد افراد نے حماس کی کارروائی کی مخالفت بھی کی اور اسے جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا۔
سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 7 اکتوبر سے قبل ہونے والے سرویز کے مقابلے میں اس مرتبہ غزہ میں حماس کی حمایت میں اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں حماس کی مقبولیت 3 گناہ بڑھ گئی جہاں کافی سالوں بعد تشدد کے واقعات اور تناؤ میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
سروے کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی مقبولیت انتہائی کم سطح پر آچکی ہے اور سروے میں صرف 11 فیصد افراد نے محمود عباس کی قیادت پر اطمینان کا اظہار کیا اور 89 فیصد افراد نے ان سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق یہ سروے 22 نومبر سے 2 دسمبر کے دوران کیا گیا، اس دوران غزہ میں عارضی جنگ بندی کے باعث سروے کرنا ممکن ہوسکا۔
خیال رہے کہ7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں غزہ میں 19 ہزار 400 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ 50 ہزار کے قریب زخمی ہیں، شہدا اور زخمیوں کی بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔