21 دسمبر ، 2023
اگر آپ نے سنا ہے کہ کیو ٹپ (Q-tip) یا کاٹن بڈز کو کانوں کی صفائی کے لیے استعمال کرنا خطرناک ہے تو ہاں یہ افواہ نہیں بلکہ درست بات ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق کاٹن بڈز صفائی کی بجائے کانوں میں جمع ہونے والے میل کو پردے کی جانب دھکیل دیتے ہیں۔
درحقیقت اس کے استعمال سے کانوں کے پردے کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے اور قوت سماعت سے محرومی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ کان میں جمع ہونے والا مواد ایک حفاظتی ڈھال کی طرح کان کے پردے کو کیڑوں سے بچانے کا کام کرتا ہے۔
اگر پھر بھی آپ کان کو صاف کرنا چاہتے ہیں تو اس کا ایک آسان طریقہ کار بھی موجود ہے۔
پانی کانوں کی صفائی کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے مگر اسے استعمال کرنے کا طریقہ معلوم ہونا چاہیے۔
صاف اور نیم گرم پانی کو کسی برتن میں ڈالیں (اگر آپ کا دل کرے تو اس میں چند قطرے ہائیڈروجن پری آکسائیڈ کو ملالیں)۔
اس کے بعد بغیر سوئی والی سرنج کو پانی سے بھر لیں یا پلاسٹک بیگ یا بوتل میں سوئی سے سوراخ کرکے پانی کو بھریں۔
اگر دایاں کان صاف کرنا چاہتے ہیں تو بائیں ہاتھ سے اسے پکڑ کر ذرا اوپر کریں۔
اس کے بعد سرنج، پلاسٹک بیگ یا بوتل سے پانی کو یکساں دباؤ کے ساتھ کان میں داخل کریں۔
جب کان میں جمع ہونے والا مواد نکل آئے تو اس کا مطلب ہے کہ صفائی مکمل ہوگئی ہے، البتہ اگر 5 منٹ تک ایسا نہ ہو یا تکلیف یا سر چکرانے کا احساس ہو تو فوری طور پر یہ عمل روک کر چند گھنٹوں بعد اس طریقہ کار کو دہرائیں۔