19 دسمبر ، 2023
اگر آپ مالٹے کھانا پسند کرتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس سے صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
کینو ہو یا کچھ اور، مالٹے کی ہر قسم صحت کے لیے مفید ہوتی ہے۔
یہ متعدد غذائی اجزا اور نباتاتی مرکبات سے بھرپور پھل ہے اور تحقیقی رپورٹس کے مطابق یہ صحت کے لیے متعدد طریقوں سے مفید ثابت ہوتا ہے۔
درحقیقت روزانہ صرف ایک مالٹا کھانے سے بھی جسم کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
ایک مالٹے سے جسم کو روزانہ درکار وٹامن سی کی 70 فیصد مقدار مل جاتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم وٹامن ہے۔
یہ وٹامن آئرن کو جذب کرنے کے لیے بھی اہم ہوتا ہے جبکہ جسم کو خون کی شریانوں اور مسلز کی تشکیل کے لیے بھی اس کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایک مالٹے میں 3 گرام غذائی فائبر موجود ہوتا ہے۔
فائبر سے نہ صرف قبض سے بچنے یا اس سے ریلیف میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ غذائی جز آنتوں کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔
اسی طرح فائبر سے کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی سطح بھی کم ہوتی ہے۔
مالٹوں میں موجود فائبر سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
ہر مالٹے میں 170 کیمیائی مرکبات اور 60 فلیونوئڈز ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور یہ پھل دائمی ورم سے لڑنے میں ادویات سے زیادہ بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ورم سے کینسر، امراض قلب، ذیابیطس، جوڑوں کی تکلیف، ڈپریشن اور الزائمر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ایک مالٹے میں 240 ملی گرام پوٹاشیم موجود ہوتا ہے اور یہ منرل اعصاب اور مسلز کے لیے اہم ہوتا ہے جبکہ دل کی دھڑکن کی رفتار مستحکم رکھتا ہے۔
پوٹاشیم سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
حاملہ خواتین کو بچے کی اچھی نشوونما کے لیے بی وٹامن فولیٹ کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ اس سے بچے میں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے پیدائشی نقائص کی روک تھام ہوتی ہے۔
مالٹوں میں فولیٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
مالٹوں میں بیٹا کیروٹین نامی طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
یہ اینٹی آکسائیڈنٹ خلیات کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور جسم میں گردش کرنے والے مضر مواد سے ہونے والے نقصان کا خطرہ کم کرتا ہے۔
مالٹوں میں وٹامن بی 1 بھی موجود ہوتا ہے جو کھائی جانے والی غذا کو توانائی میں بدلنے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔
جسم کے تمام خلیات کو غذا سے توانائی حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو اس وٹامن کے ذریعے پوری ہوتی ہے۔
وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے جِلد کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
وٹامن سی سے جسم میں کولیگن نامی پروٹین بننے کا عمل تیز ہوتا ہے۔
یہ پروٹین جِلد کو ہموار رکھنے اور لچک برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ زخم جلد بھرتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ وٹامن سی کے استعمال سے چہرے پر جھریوں کو ابھرنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے۔
ایک مالٹے میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور متعدد تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ یہ غذائی جز ذیابیطس سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 4 گرام فائبر کے استعمال سے جسم کی انسولین پر ردعمل ظاہر کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔
انسولین کی حساسیت میں کمی سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا سے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملتی ہے جس سے ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
مالٹے فائبر اور پوٹاشیم کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں اور یہ دونوں غذائی اجزا دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فائبر سے بھرپور غذا کے استعمال سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اسی طرح مالٹوں میں موجود پوٹاشیم سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے جس سے امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ویسے تو دونوں ہی صحت کے لیے مفید ہیں مگر سالم پھل اورنج جوس کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
اورنج جوس میں فائبر کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جبکہ پھل میں فائبر موجود ہوتا ہے جس کے فوائد اوپر درج کیے جاچکے ہیں۔
بیشتر افراد مالٹوں کے گودے پر لگے سفید تار ہٹا دیتے ہیں کیونکہ ان کا ذائقہ کچھ تلخ ہوتا ہے۔
مگر ان تاروں میں کیلشیئم، فائبر، وٹامن سی اور مدافعتی نظام طاقتور بنانے والے اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔