صحت و سائنس
Time 22 دسمبر ، 2023

بیوٹی پارلرز میں رنگ گورا کرنے والے انجکشن اور کریمیں بیماریاں پھیلانے لگیں

نگران وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ بیوٹی پارلرز میں رنگ گورا کرنے والے انجکشن اور کریمیں بیماریاں پھیلا رہی ہیں۔

جیو نیوز سے گفتگو میں نگران وزیر صحت ڈاکٹر جمال کا کہنا تھاکہ کئی بیوٹی پالرز نے رنگ گورا کرنے کی اپنی کریمیں بنا رکھی ہیں جن کی سرٹیفیکیشن نہیں، کئی بیوٹی پارلر رنگ گورا کرنے والے انجکشن لگا کر لاکھوں روپے بٹور رہے ہیں، ایسے انجکشن پاکستان میں رجسڑڈ نہیں نہ ہی ان کو امپورٹ کرنے کی اجازت ہے۔

انہوں نے کہا کہ رنگ گورا کرنے والے غیر قانونی انجکشنز اور کریموں کے خلاف پالیسی بنائیں گے اور ایسی کریمیں اورانجکشن استعمال کرنے والے پارلرز کو سیل کردیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ لاہور کی مارکیٹوں میں لوکل سیرم، کریمیں باآسانی کم قیمتوں پر دستیاب ہیں۔

ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا تھا کہ رنگ گورا کرنے والی غیر قانونی کریموں اور انجکشنز سے جلد اور گردوں سمیت کئی اور بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بیوٹی پارلرز اورکلینکس کے خلاف کارروائی کا آغاز لاہور اور راولپنڈی سے ہوگا۔

دوسری جانب دکانداروں کا کہنا ہے کہ خواتین میں گورا اور دلکش دکھنے کے لیے وائٹننگ کریم کی طرف رجحان بڑھ گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 75 فیصد خواتین وائٹننگ کریم خریدتی ہیں۔

مزید خبریں :