Time 29 دسمبر ، 2023
صحت و سائنس

سائنسدانوں نے کینسر کے خلیات کو 99 فیصد تک ختم کرنے والا طریقہ کار تلاش کرلیا

ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

اگر کسی فرد کو کینسر سامنا ہو تو اس سے مکمل صحتیابی کا امکان تو ہوتا ہے مگر اس صورت میں اگر اس کی تشخیص جلد ہوجائے، جبکہ بیماری کا علاج بہت تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

مگر اب سائنسدانوں نے کینسر کے علاج کا ایک نیا ذریعہ تلاش کیا ہے جو لیبارٹری تجربات میں 99 فیصد تک مؤثر ثابت ہوا ہے۔

امریکا کے سائنسدانوں نے نیئر انفراریڈ لائٹ کے ذریعے aminocyanine مالیکیولز کو متحرک کیا جو کینسر زدہ خلیات کو تباہ کرنے میں کامیاب رہے۔

ان مالیکیولز کا استعمال ابھی بائیو امیجنگ کے لیے کیا جاتا ہے اور عموماً کینسر کی شناخت کے لیے ان کی مدد لی جاتی ہے۔

امریکا کی رائس یونیورسٹی، ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی اور ٹیکساس یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں اس دریافت کے بارے میں بتایا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مخصوص مالیکیولز کینسر زدہ خلیات کو ختم کرنے میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ اس نئے طریقہ کار سے نئی مالیکیولر مشینیں تیار کرنے کا موقع ملے گا جن کو ہم نے مالیکیولر جیک ہیمرز کا نام دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ کار کینسر ختم کرنے والی پرانی مالیکیولر مشین Feringa-type motors سے 10 لاکھ گنا تیز ہوگا اور مالیکیولر جیک ہیمرز کو عام روشنی کی بجائے انفراریڈ لائٹ سے متحرک کیا جائے گا۔

اس نئے طریقہ کار کی آزمائش لیبارٹری میں بنائے گئے کینسر کے خلیات پر کی گئی اور 99 فیصد خلیات کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔

اس طریقہ کار کی آزمائش خون کے کینسر کی رسولی کا سامنا کرنے والے چوہوں پر بھی کی گئی تھی اور ان میں سے 50 فیصد جانور کینسر سے نجات پانے میں کامیاب ہوگئے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا ہے کہ یہ مالیکیولز کیسے کام کرتے ہیں۔

ان کے مطابق یہ پہلی بار دریافت ہوا ہے کہ مالیکیولر plasmon کو اس طریقے سے کینسر کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور ان کے ذریعے کینسر کے خلیات کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

plasmon سے مالیکیولز کو کینسر کے خلیات کی جھلی سے جڑنے کا موقع ملتا ہے جبکہ ایسا ارتعاش پیدا ہوتا ہے جس سے بیمار خلیات ختم ہوتے ہیں۔

محققین کے مطابق ابھی تحقیق ابتدائی مراحل سے گزر رہی ہے مگر اب تک کے نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ دیگر اقسام کے مالیکیولز کو استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاکہ ان کے اثرات کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر کیمسٹری میں شائع ہوئے۔ 

مزید خبریں :