30 دسمبر ، 2023
پاکستان تحریک انصاف کے روپوش رہنما اعظم خان سواتی اور ذلفی بخاری کے قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے۔
ذلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی کی نشست این اے 50 اٹک سے مسترد ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنما ذلفی بخاری کا کہنا ہے کہ میرے کاغذات نامزدگی جعلی دستخط کا اعتراض لگا کر مسترد کیے گئے، میرے وکلا، تجویز کنندہ اور تائید کنندہ سمیت 6 افراد کو اغوا کیا گیا۔
مانسہرہ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 15سے پی ٹی آئی رہنما اعظم خان سواتی کے کاغذات نامزدگی بھی ریٹرننگ افسر نے مسترد کر دیے۔
اعظم خان سواتی نے این اے 15 مانسہرہ سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
اعظم سواتی کے وکیل سہیل سواتی ایڈووکیٹ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا اعظم خان سواتی کےکاغذات جعلی دسخط اور اشتہاری ہونے کے اعتراض پر مسترد کیے گئے، ریٹرننگ افسر کے فیصلے کےخلاف الیکشن ٹربیونل سے رجوع کریں گے۔
نواز شریف کے وکیل جہانگیر جدون ایڈووکیٹ کا کہنا ہے اعظم سواتی کے کاغذات مسترد ہونے کا فیصلہ میرٹ پر ہوا، الیکشن لڑنے والے امیدوار کا ملک میں ہونا ضروری ہے، ہم نے یہاں تک کہا اعظم سواتی حاضر ہو جائیں اعتراضات واپس لے لیں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے کاغذات نامزدگی لاہور اور سرگودھا کے تمام حلقوں سے منظور کر لیے گئے۔
مریم نواز نے پنجاب اسمبلی کے لاہور سے تین حلقوں پی پی 159، پی پی 160 اور پی پی 165 سے کاغذات جمع کروائے تھے جبکہ مریم نواز نے پنجاب اسمبلی کے سرگودھا سے ایک حلقے پی پی 80 سے بھی کاغذات جمع کروائے تھے۔
ترجمان مریم نواز کا کہنا ہے کہ پارٹی جن حلقوں سے فیصلہ کرے گی مریم نواز وہاں سے الیکشن لڑیں گی۔
قبل ازیں سیالکوٹ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 70 سے عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار اور عمر ڈار کی اہلیہ اروبا ڈار کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہو گئے تھے۔