Time 31 دسمبر ، 2023
سائنس و ٹیکنالوجی

گوگل انکوگینٹو موڈ کے استعمال کے مقدمے پر اربوں ڈالرز کا تصفیہ کرنے کیلئے تیار

گوگل نے مقدمے پر عدالت سے باہر تصفیہ کرلیا ہے / فائل فوٹو
گوگل نے مقدمے پر عدالت سے باہر تصفیہ کرلیا ہے / فائل فوٹو

متعدد افراد گوگل کروم ویب براؤزر پر انکوگنیٹو موڈ کو یہ سمجھ کر استعمال کرتے ہیں کہ اس طرح ان کی براؤزنگ سرگرمیوں یا ڈیٹا تک کسی کو رسائی حاصل نہیں ہوسکے گی۔

مگر یہ درست نہیں، کیونکہ انکوگنیٹو موڈ استعمال کرنے پر اگرچہ براؤزر آپ کی ہسٹری، بک مارکس امپورٹ یا کسی بھی آن لائن اکاﺅنٹ کی لاگ ان تفصیلات کو ریکارڈ (کوکیز) نہیں کرتا، مگر اس سے آپ کی شناخت نہیں چھپتی یعنی آپ کا ڈیٹا اوپن کی جانے والی ویب سائٹ میں محفوظ ہوجاتا ہے۔

ویب سائٹس کو چھوڑیں آپ کے آفس نیٹ ورک پر بھی ویب سرگرمیوں کو انکوگنیٹو موڈ میں چھپایا نہیں جاسکتا۔

یہی وجہ ہے کہ گوگل نے ایک مقدمے میں عدالت سے باہر تصفیہ کرلیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ انکوگینٹو موڈ کے دوران کمپنی کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کو ٹریک کیا جاتا ہے۔

2020 میں دائر کیے گئے اس مقدمے میں کمپنی سے صارفین کا ڈیٹا ٹریک کرنے پر 5 ارب ڈالرز کا ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

مقدمے میں کہا گیا تھا کہ انکوگینٹو موڈ استعمال کرنے سے صارفین کو یہ غلط احساس ہوتا ہے کہ ان کی آن لائن سرگرمیوں کو گوگل کی جانب سے بھی ٹریک نہیں کیا جا سکتا۔

مگر مقدمے کے لیے جمع کرائی گئی دستاویزات میں گوگل کی اندرونی ای میلز کی تفصیلات سے معلوم ہوا کہ انکوگینٹو موڈ استعمال کرنے والے صارفین پر نظر رکھی جاتی ہے تاکہ ویب ٹریفک کا علم ہو سکے اور اشتہارات فروخت کیے جاسکیں۔

عدالتی دستاویزات سے تصدیق ہوتی ہے کہ گوگل کے وکلا نے اس مقدمے پر ایک ابتدائی معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔

مقدمہ دائر کرنے والوں کے وکیلوں کی جانب سے فی صارف کم از کم 5 ہزار ڈالرز کی زرتلافی حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مجموعی طور پر یہ رقم کم از کم 5 ارب ڈالرز ہوسکتی ہے مگر زیادہ امکان یہی ہے کہ اس کم رقم میں معاملات طے پا جائیں۔

ابتدائی معاہدے میں ابھی کسی رقم کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

یہ تصفیہ اس وقت ہوا ہے جب گوگل کی جانب سے اس درخواست کو مسترد کیا گیا تھا کہ اس مقدمے کا فیصلہ ایک جج کی جانب سے کیا جائے۔

اب اس مقدمے کی سماعت جیوری کے زیرتحت اگلے سال شروع ہوگی۔

یہ مقدمہ کیلیفورنیا کی ایک عدالت میں دائر کیا گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گوگل کی جانب سے دانستہ طور پر صارفین کو انکوگینٹو آپشن دے کر دھوکا دیا گیا تاکہ ان کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کی جاسکے۔

مقدمے میں کہا گیا تھا کہ گوگل کی جانب سے صارفین کے بارے میں بہت زیادہ تفصیلات حاصل کی جاتی ہیں۔

عدالت کی جانب سے اس تصفیے کی منظوری فروری 2024 میں دیے جانے کا امکان ہے۔

اس سے قبل اگست 2023 میں گوگل نے تھرڈ پارٹیز کو سرچ ڈیٹا تک رسائی دینے کے مقدمے میں بھی عدالت سے باہر تصفیہ کرلیا تھا اور 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ادا کیے تھے۔

مزید خبریں :