Geo News
Geo News

Time 02 جنوری ، 2024
پاکستان

کوئٹہ کی عدالت کا لڑکیوں کی نازیبا ویڈیو بنانے کے 2 ملزمان کو بری کرنے کا حکم

جوڈيشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ملزمان کو تین تین سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی— فوٹو:فائل/اسکرین گریب
جوڈيشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ملزمان کو تین تین سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی— فوٹو:فائل/اسکرین گریب 

سیشن جج کوئٹہ نے مشہور ویڈیو اسکینڈل کیس کے دو ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔

کوئٹہ کے علاقے قائد آباد میں لڑکیوں کے نازیبا ویڈیو بنانے کے کیس کی سماعت کی۔سیشن جج پزیر احمد بلوچ نے قرار دیاکہ استغاثہ ویڈیو اسکینڈل کیس میں مقدمے کو ثابت نہیں کرپائی، کسی بھی معقول شک و شبہ سے بالاتر الزام لگایا گیا ہے، اپیل کنندگان کیس میں الزام سے بری ہیں، ٹرائل کورٹ کا فیصلہ قابل اعتماد نہیں ہے۔

عدالت نے ٹرائل کورٹ کے 11 اکتوبر 2023 کے فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا۔

واضح رہے کہ جوڈيشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ملزمان کو تین تین سال قید کی سزا سنائی تھی اور  اسکینڈل کے دو مرکزی کرداروں ہدایت اللہ اورخلیل کو 5، 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

خیال رہے کہ کوئٹہ کے علاقے قائد آباد میں پیش آئے واقعے کے دونوں ملزمان پر الزام تھا کہ 27 دسمبر 2021 میں ایک لڑکی کو گھر میں قید کرکے اس کی نازیبا ویڈيو بنائی، ملزمان سے مزید لڑکیوں کی بھی نازیبا ویڈیوز برآمد ہوئی تھیں۔