05 جنوری ، 2024
پاکستان مسلم لیگ ن میں پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملہ اب تک حل نہ ہو سکا ہے، پارٹی قیادت کی جانب سے ناراض اراکین کو منانے کے جتن جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق ن لیگی قیادت قومی اسمبلی کے ٹکٹ دینے کیلئے حتمی فیصلے کے قریب پہنچ گئی ہے، چند حلقوں میں ناراض ارکان کو منانے کے بعد حتمی ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن ٹکٹوں کے فیصلے پر آخری مرحلے میں غور کررہی ہے، جن حلقوں میں ٹکٹ نہیں دی جاسکی، وہاں ناراض رہنماؤں کو منانے کے بعد اعلان کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 اور 120 میں مریم نواز نے کاغذات جمع کرائے ہیں، زیادہ امکان ہے کہ وہ 119 سے الیکشن لڑیں گی، این اے 118 سے حمزہ شہباز، این اے 122 سے سعد رفیق، این اے 123 سے شہباز شریف، این اے 124 سے رانا مبشر اور این اے 125 سے سیف کھوکھر ن لیگ کے امیدوار ہوں گے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 126 سے افضل کھوکھر، این اے 127 سے عطا تارڑ، این اے 128 سے حافظ نعمان، این اے 129 سے مہر اشتیاق اور این اے 130 سے نواز شریف خود میدان میں ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ این اے 119 سے مریم نواز نے الیکشن لڑا تو سابق ایم این اے علی پرویز ملک اپنے اس آبائی حلقے سے کھڑے نہیں ہوں گے، انہوں نے این اے 117 میں بھی کاغذات جمع کرائے ہیں، لیکن وہ مریم نواز کے سوا اپنا حلقہ کسی کو دینے پر تیار نہیں۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ کی آئی پی پی سے ابھی تک سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوئی اور علیم خان نے بھی این اے 119 اور 117 سے کاغذات جمع کرائے ہیں اگر 117 میں علیم خان کو ایڈجسٹ کیا گیا تو علی پرویز ملک کیلئے لاہور میں کوئی اور حلقہ نہیں بچے گا۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 میں ایاز صادق اور روحیل اصغر مدمقابل ہیں، اس حلقے کے 12 چیئرمینوں نے ایاز صادق کے حق میں پارٹی کو لکھ کر دے دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگی قیادت روحیل اصغر کے بیٹے کو صوبائی سیٹ دے کر انہیں منانے میں کامیاب ہوجائے گی۔
دوسری جانب ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے صرف بلوچستان میں پارٹی ٹکٹ جاری کیے ہیں۔
مریم اورنگزیب کے مطابق بلوچستان کے علاوہ کہیں بھی کوئی ٹکٹ جاری کرنے کا اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پارٹی قیادت اس ضمن میں جو فیصلہ کرے گی اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔