11 جنوری ، 2024
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان دینے کے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکر دی۔
الیکشن کمیشن کی درخواست میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات الیکشن ایکٹ کے مطابق نہیں کرائے۔
رجسٹرار سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر اعتراض عائد کرتے اپیل واپس کردی تھی، رجسٹرار آفس نے اپیل کے ساتھ منسلک دستاویزات پڑھے نہ جانےکا اعتراض عائد کیا۔
الیکشن کمیشن نے اپیل پرعائداعتراض دور کرتے ہوئے درخواست دوبارہ جمع کروائی، الیکشن کمیشن کی جانب سے اعتراض شدہ دستاویزات درخواست سے حذف کردی گئیں جس کے بعد سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کر دی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کرےگا، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان واپس دینے کا فیصلہ دیا تھا اور الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا پی ٹی آئی کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا فیصلہ ویب سائٹ پر بھی جاری کیا جائے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی نے پشاور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت درخواست دائر کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا سرٹیفیکٹ ویب سائٹ پر جاری نہیں کیا۔