الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو بلےکا نشان بحال کرنےکا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ فوٹو فائل
گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ فوٹو فائل

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان دینے کے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکر دی۔

الیکشن کمیشن کی درخواست میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات الیکشن ایکٹ کے مطابق نہیں کرائے۔

رجسٹرار سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر اعتراض عائد کرتے اپیل واپس کردی تھی، رجسٹرار  آفس نے اپیل کے ساتھ منسلک دستاویزات پڑھے نہ جانےکا اعتراض عائد کیا۔

 الیکشن کمیشن نے اپیل پرعائداعتراض دور کرتے ہوئے درخواست دوبارہ جمع کروائی، الیکشن کمیشن کی جانب سے اعتراض شدہ دستاویزات درخواست سے حذف کردی گئیں جس کے بعد  سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کر دی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کرےگا، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ کا حصہ ہیں۔

خیال رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز  الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو  بلے کا نشان واپس دینے کا فیصلہ دیا تھا اور الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا پی ٹی آئی کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا فیصلہ ویب سائٹ پر بھی جاری کیا جائے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی نے پشاور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت درخواست دائر کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا سرٹیفیکٹ ویب سائٹ پر جاری نہیں کیا۔

مزید خبریں :