ڈپریشن سے جسم پر مرتب ہونے والے بڑے منفی اثر کا انکشاف

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

ڈپریشن کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

اب ڈپریشن کے شکار افراد کو ہونے والے ایک اور بڑے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔

برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈپریشن کی علامات جسمانی وزن میں بھی اضافہ کر دیتی ہیں۔

اس تحقیق میں 2 ہزار ایسے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو کووڈ 19 سے متعلق ایک تحقیق کا حصہ بنے تھے۔

ان افراد سے ذہنی صحت اور جسمانی وزن سے متعلق سوالنامے 9 مہینوں تک ہر ماہ بھروائے گئے۔

ان افراد میں ڈپریشن، انزائٹی اور ڈپریشن کی علامات کا جائزہ لیا گیا اور پھر دیکھا گیا کہ اس سے جسمانی وزن پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن کی علامات میں جتنا اضافہ ہوتا ہے، اس کے ایک ماہ بعد جسمانی وزن میں اوسطاً 45 گرام اضافہ ہو جاتا ہے۔

بظاہر تو یہ اضافہ معمولی لگتا ہے، مگر ڈپریشن کی علامات کی شدت جتنی زیادہ سنگین ہوگی، جسمانی وزن میں اتنا زیادہ اضافہ ہوگا۔

تحقیق کے مطابق فی الحال یہ منفی اثر ایسے افراد میں دیکھنے میں آیا جن کا جسمانی وزن پہلے سے زیادہ ہوتا ہے یا وہ موٹاپے کے شکار ہوتے ہیں۔

صحت مند وزن کے حامل افراد میں یہ اثر دیکھنے میں نہیں آیا۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ایسے افراد جن کا جسمانی وزن زیادہ ہوتا ہے، اگر وہ ڈپریشن کے شکار ہوتے ہیں تو ان کے جسمانی وزن میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ اضافہ معمولی ہوتا ہے مگر طویل المعیاد بنیادوں پر یہ کافی زیادہ ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جسمانی وزن میں اضافے سے دیگر طبی مسائل جیسے امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ تناؤ یا انزائٹی سے جسمانی وزن پر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل PLOS ONE میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :