دنیا
Time 23 جنوری ، 2024

ملازمت کرنی ہے تو شادی کرلیں: افغانستان میں خواتین کیلئے نئی شرط

غیر شادی شدہ خاتون کیلئے کام کرنا مناسب نہیں، اگر کوئی خاتون صحت کے شعبے میں اپنی ملازمت برقرار رکھنا چاہتی ہے تو وہ شادی کرلے: افغان حکام/ فوٹو بشکریہ اے پی
غیر شادی شدہ خاتون کیلئے کام کرنا مناسب نہیں، اگر کوئی خاتون صحت کے شعبے میں اپنی ملازمت برقرار رکھنا چاہتی ہے تو وہ شادی کرلے: افغان حکام/ فوٹو بشکریہ اے پی

طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم ، سلون میں کام اور ڈریس کوڈ کے حوالے سے لگائی جانے والی پابندیوں کے بعد ملازمت کرنے والی خواتین کیلئے بھی نئی شرط نافذ کردی۔

افغانستان میں اسلامی قوانین کی عملداری کی انچارج وزارت کے اہلکاروں نے خواتین کو دیے گئے مشورے میں کہا ہے کہ غیر شادی شدہ خاتون کیلئے کام کرنا مناسب نہیں، اگر کوئی خاتون صحت کے شعبے میں اپنی ملازمت برقرار رکھنا چاہتی ہے تو وہ شادی کرلے۔

اگست 2021 میں طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک خواتین کیلئے بیشتر شعبوں پر پابندی عائد کردی ہے، ان میں لڑکیوں کے چھٹی سے آگے تعلیم کے حصول پر پابندی، بیوٹی پارلرز کو بند کیے جانا ، بغیر حجاب یا اسکارف خواتین کی گرفتاری اور ڈریس کوڈ کا نافذالعمل ہونا شامل ہے۔

غیر شادی شدہ اور بغیر مرد سرپرست والی خواتین کیخلاف کریک ڈاؤن 

2023 کی اکتوبر تا دسمبر کی سہ ماہی رپورٹ میں  افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ طالبان ان افغان خواتین کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں جو غیر شادی شدہ ہیں یا جن کا کوئی مرد سرپرست نہیں ہے۔

 بغیر  مرد  سرپرست  ملازمت پر جانے والی تین خواتین گرفتار 

دوسری جانب تین خواتین ہیلتھ کیئر ورکرز کو اکتوبر میں اس لیے گرفتار کیا گیا تھا کہ وہ کسی مرد رشتے دار کے بغیر کام پر جا رہی تھیں، یہی نہیں افغانستان کے صوبہ پکتیا  میں دسمبر کے دوران محرم کے بغیر خواتین کو صحت کی سہولیات تک رسائی سے روک دیا گیا۔

یو این رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ دسمبر میں قندھار میں طالبان نے بس اسٹیشنوں کا دورہ کیا جس دوران  بس ڈرائیوروں کو ہدایت کی کہ وہ خواتین کو کسی مرد رشتے دار کے بغیر  بس میں سفر کرنے کی اجازت نہ دیں۔

مزید خبریں :