24 جنوری ، 2024
ذیابیطس کا مرض دنیا بھر میں ایک وبا کی طرح پھیل رہا ہے بڑے عمر کے افراد سمیت اب کم عمر نوجوان بھی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہورہے ہیں جس کی اہم وجہ صحت بخش خوراک کا استعمال نہ کرنا اور ورزش سے دوری ہے۔
ذیابیطس میں مبتلا افراد کی زندگی تکلیفوں میں ہی گزرتی ہے کوئی صبح شام اس مرض کو کنٹرول کرنے کیلئے ادویات کا استعمال کرتا ہے تو کوئی جسم میں انسولین کے انجیکشن لگاتا ہے جو ایک تکلیف دہ عمل ہے۔
سوال یہ ہے کہ شوگر کے مریض اس مرض سے چھٹکارا پانے کیلئے ایسا کیا کریں کہ تکلیف بھی کم ہو اور یہ علاج جیب پر بھاری بھی نا پڑے۔
آج ہم آپ کو ایسے کرشماتی درخت سوہانجنا کے بارے میں بتاتے ہیں، سوہانجنا کو انگریزی اصلاح میں مورنگا کہتے ہیں، اس درخت کے پھول ہو ں یا پتے یا اس پر لگنے والی پھلیاں سب صحت پر کرشماتی نتائج مرتب کرتی ہیں، خاص طور پر اس کے پتے ذیابیطس کے مریضوں کیلئے بہترین ہیں۔
سوہانجنا کے پتے ذیابیطس کو کیسے کنٹرول کرتے ہیں؟
مورنگا میں کچھ مرکبات جیسے quercetin ہوتے ہیں جو عام طور پر گلوکوز کی سطح کو منظم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ مورنگا کے پتوں میں پائے جانے والے کچھ مرکبات، جیسے کہ آئسوتھیوسائنیٹس، انسولین کی حساسیت کو بہتر بنا کر اور خلیوں کے ذریعے گلوکوز کی مقدار کو بڑھا کر خون میں گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
سوہانجنا کے پتوں کا استعمال کیسے کیا جائے؟
سوہانجنا کے پتوں کا پاؤڈر بنا کر بھی استعمال کیا جاتا ہے، مارکیٹ میں خاص طور پر پنسار کی دکانوں پر سوہانجنا کے کیپسول دستیاب ہوتے ہیں جن کا استعمال اکثر لوگ کرتے ہیں۔
سوہانجنا کے پتوں میں اینٹی آکسیڈینٹ کی خصوصیت پائی جانے کے ساتھ ساتھ وٹامن سی ، وٹامن ای، کیلشیم، آئرن اور پوٹاشیم سمیت دیگر مرکبات بھی پائے جاتے ہیں جو صحت کیلئے فائدے مند ہوتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔