25 جنوری ، 2024
جاپان نے چاند پر لینڈ کرنے والے اپنے مشن کی اولین تصویر جاری کی ہے۔
جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی (جے اے ایکس اے) کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اس کے مشن نے اپنے طے شدہ ہدف کے اندر ہی لینڈ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
اسمارٹ لینڈر فار انویسٹی گیٹنگ مون (سلم) نامی یہ مشن 19 جنوری کو چاند پر اترا تھا اور اس طرح جاپان چاند پر پہنچنے والا دنیا کا 5 واں ملک بن گیا تھا۔
جاپانی خلائی ادارے نے بتایا کہ اسے چاند پر پہنچنے کے 2 گھنٹے 37 منٹ بعد مشن کا تمام ڈیٹا موصول ہوگیا تھا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ ہمیں ڈیٹا کا زیادہ تفصیلی تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے مگر مشن نے طے شدہ ہدف کے 3 سے 4 میٹر کے اندر پن پوائنٹ لینڈنگ کی۔
واضح رہے کہ اس مشن کا بنیادی مقصد منتخب کردہ لینڈنگ کے مقام کے 100 میٹر کے اندر پن پوائنٹ لینڈنگ کی صلاحیت کا اظہار کرنا تھا۔
ادارے کی جانب سے مشن کی پہلی رنگین تصویر بھی جاری کی گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لینڈر مون کی سطح پر سر کے بل گرا ہوا ہے۔
بیان کے مطابق چاند پر اترنے کے آخری مرحلے کے دوران ممکنہ طور پر لینڈر کے 2 میں سے ایک انجن نے کام بند کر دیا تھا، جس کے باعث وہ سر کے بل لینڈ ہوا۔
اگرچہ یہ مشن کامیاب رہا مگر اس کے سولر پینل بجلی بنانے میں ناکام رہے۔
جاپانی خلائی ادارے کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر غلط زاویے سے لینڈنگ کے باعث اس مسئلے کا سامنا ہوا اور امکان ہے کہ سورج کی روشنی کی سمت میں تبدیلی سے مشن کی توانائی بحال ہو جائے گی۔
اسی وجہ سے مشن کو چاند پر اترنے کے 3 گھنٹے بعد بند کر دیا گیا تھا تاکہ لینڈر کو دوبارہ بحال کرنے میں مدد مل سکے۔
مگر سوئچ آف ہونے سے قبل سلم نے تصویر اور دیگر ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کر لیا تھا۔
خیال رہے کہ جاپانی مشن کو ستمبر 2023 میں چاند کی جانب روانہ کیا گیا تھا۔
4 ماہ سے زائد عرصے بعد جاپانی مشن نے چاند پر پن پوائنٹ لینڈنگ میں کامیابی حاصل کی۔
یہ چندریان 3 مشن کی سافٹ لینڈنگ تکنیک سے کچھ مختلف ہے۔
اس سے قبل امریکا، روس، چین اور بھارت کے مشنز کامیابی سے چاند کی سطح پر اتر چکے ہیں۔