28 جنوری ، 2024
شہبازشریف نے بلاول بھٹو کی جانب سے دیا گیا مناظرے کا چیلنج پہلے قبول کیا اور پھر رد کرتے ہوئے کہا کہ کسی مناظرے کی ضرورت نہیں، عوام نے کارکردگی پر پرکھنا ہے، نوازشریف کا مقابلہ کسی جماعت سے نہیں اپنی ہی ماضی کی کارکردگی سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مناظرہ کوئی بری بات نہیں لیکن ہمارے ملک میں رواج نہیں، مناظرہ کیا، میدان اور گھوڑا حاضر ہے 8 فروری کو عوام نے فیصلہ کرنا ہے۔
ووٹ کوعزت دو کا مطلب بھی سمجھاتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا مطلب یہ ہے کہ عوام نے ووٹ دیا اور نوازشریف نے عوام کی خدمت کی۔
اس سے پہلے راولپنڈی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے بلاول بھٹو کا مناظرے کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک صاحب نے نواز شریف کو مناظرے کی دعوت دی، بہتر ہوتا کہ وہ نواز شریف کو مناظرے کے بجائے سندھ کے معائنے کے دعوت دیتے، مناظرہ بھی ہوجاتا، موازنہ بھی ہوجاتا۔
بلاول بھٹو نے شہباز شریف کی جانب سے مناظرے کی معائنے سے مشروط پیشکش کو قبول کرتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا تھا کہ میں مناظرے اور معائنے کیلئے تیار ہوں، میاں نواز شریف مجھ سے خیرپور گمبٹ میں مناظرہ کرلیں جہاں کا اسپتال پنجاب کے کسی بھی اسپتال سے بہتر ہے اور یہاں علاج بالکل مفت ہے اور میاں صاحب نے تین بار وزیراعظم بننے کے باوجود بھی گمبٹ کا دورہ نہیں کیا یا وہ تھرپارکر آجائیں، وہاں کے انفرااسٹرکچر کا معائنہ بھی ہوجائے گا اور چولستان سے تھرکا موازنہ بھی ہوجائے گا'۔
بلاول کا مزید کہنا تھا کہ تھر میں کوئلے کا منصوبہ جس کے آپ اور آپ کے بھائی مخالفت کرتے تھے، کراچی نہیں بلکہ فیصل آباد کو سستی بجلی فراہم کر رہا ہے، میاں صاحب کراچی کے این آئی سی وی ڈی کے باہر مباحثہ کرلیں جہاں گزشتہ برس پنجاب کے 84 ہزار سے زائد افراد کا علاج ہوا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پنجاب کے اسپتالوں میں ایسی سہولیات موجود نہیں ہیں، راہ فرار اختیار نہ کریں، براہ کرم بتائیں کہ کس شہر میں اور کس تاریخ کو آپ کے بھائی نے مباحثہ کرنا ہے'۔