31 جنوری ، 2024
پاکستان کے سابق کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ میں جہاں کھڑا ہوں اس سے مطمئن نہیں ہوں ابھی اور بھی منازل طے کرنی ہیں۔
بابر اعظم نے بنگلا دیش میں کرکٹ ویب سائٹ کو انٹرویو میں کہا کہ بنگلا دیش پریمیئر لیگ کھیلنے سے ان کنڈیشنز میں اسپنرز کھیلنے کا تجربہ مل رہا ہے۔
انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ بی پی ایل میں کوالٹی اسپنرز ہیں، وکٹیں آسان نہیں ہیں، ہر جگہ کی کنڈیشنز کا علم ہوتا ہے اور ان کنڈیشنز کے مطابق کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔
بابر نے کہا کہ میں نیوزی لینڈ سے یہاں پہنچا، دونوں ملکوں کی کنڈیشنز میں فرق ہے، پارٹنر شپ کے لیے وکٹ پر ٹھہر کر کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی میں ینگ بلڈ اچھی چیز ہے لیکن اس کے ساتھ تجربے کی بھی ضرورت ہوتی ہے، تجربہ کار کھلاڑی کو اندازہ ہوتا ہے کہ دباؤ میں کیسے سنبھالنا ہے۔
بابر کا کہنا تھا کہ ایشین کھلاڑیوں کو آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور ساؤتھ افریقا میں مشکل پیش آتی ہے، اس کا حل ایک ہی ہے باؤنس اور پیس کے لیے خود کو تیار کریں، کور ڈرائیو میری اسٹرنتھ ہے، یہ شاٹ کھیل کر میرے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کور ڈرائیو کے لیے میں نے بڑی محنت کی ہے اب کسی حد تک ماہر ہو گیا ہوں، میں جہاں کھڑا ہوں اس سے مطمئن نہیں ہوں ابھی اور بھی منازل ہیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ جب میں فلاپ ہوں تو کئی لوگوں سے بات کرتا ہوں، میں اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہوں۔