23 جنوری ، 2013
کراچی…کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 7 میں فائرنگ کر کے مسلم لیگ ن کے رہنما میاں تیمور ارباب اور ان کے والد میاں ارباب کو قتل کردیا گیا۔ مسلم لیگ ن سندھ کے جوائنٹ سیکریٹری میاں تیمور اپنے والد میاں ارباب کے ساتھ راتے گئے ڈیفنس کے علاقے خیابان جامی میں ایک میڈیکل اسٹور کے سامنے اپنی گاڑی میں بیٹھے تھے کہ اس دوران موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد نے اْن کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی مسلم لیگ ن کے رہنما سیلم ضیاء، نہال ہاشمی اور بڑی تعداد میں کارکن اسپتال پہنچ گئے۔ اس موقع پر مشتعل افراد نے ہوائی فائرنگ کی اور سڑک پر ٹائر جلائے۔ احتجاج کے باعث ڈیفنس موڑ سے شارع فیصل جانے والی سڑک بند ہوگئی۔ ن لیگی رہنماؤں کی ہلاکت کے بعد کالا پل پر ن لیگ کے مشتعل کارکنان کا احتجاج جاری ہے، جبکہ علاقے میں موجود پولیس اور رینجرز اہلکار غائب ہیں۔ ذرائع کے مطابق واقعے کی فوٹیج بنانے کیلئے جانے والے نجی ٹی وی چینلز کے کیمرہ مینوں پر مشتعل افراد کی جانب سے تشدد کی اطلاعات ہیں جبکہ ایک کیمرہ مین کا کیمرہ بھی توڑے جانے کی اطلاعات ہیں۔ اس موقع پر سلیم ضیاء نے میاں تیمور اور میاں ارباب کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت لوگوں کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوگئی ہے، انہوں نے مشتعل کارکنان کو صبر کی تلقین بھی کی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر سید غوث علی شاہ اور ممتاز بھٹو نے میاں تیمور اور ان کے والد کے قتل کی مذمت کی۔ اس موقع پر غوث علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت شہر میں امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہچکی ہے، حکومت سندھ کو برطرف کیا جائے۔ کراچی میں فائرنگ، ٹارگٹ کلنگ اور پرتشدد واقعات میں ایک بار پھر اچانک اضافہ ہوگیا ہے ، کل بھی پندرہ افراد کو قتل کردیا گیا تھا۔