01 فروری ، 2024
توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سزا ہونے پر ماہرین قانون حیران ہیں۔
ماہرین قانون کا کہناہے کہ توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سزا سنائے جانے کی وجہ واضح نہیں، تفصیلی فیصلے کو پڑھے بغیر یہ نہیں سمجھا جاسکتا کہ بشریٰ بی بی کو سزا کیوں سنائی گئی۔
ماہرین نے کہا کہ اگر بشریٰ بی بی نے اپنے شوہر کی طرف سے کچھ غلط کیا تو بانی پی ٹی آئی کو حساب دینا چاہیے،بشریٰ بی بی صرف خاتون اول تھیں، ان کو سزا دینے کا کیا مطلب ہے۔
ذرائع کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں الزام لگایا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کی ملی بھگت سے توشہ خانہ میں تحفے اپنے پاس رکھنے سے پہلے جمع نہ کر کے طریقہ کار کی شق 1 کی خلاف ورزی کی۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ کیس میں 14،14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی اور ایک ارب سے زائد کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
بشریٰ بی بی سزا کے فیصلے کے بعد گرفتاری دینے خود اڈیالا جیل پہنچی تھیں لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔
بعد ازاں احتساب عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ بنی گالا منتقل کردیاگیا۔