07 فروری ، 2024
ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) کو تھریڈز کے بعد ایک اور بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔
ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی کا نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بلیو اسکائی اب ایکس کو ٹکر دینے کے لیے تیار ہے۔
اب آپ ایکس کے متبادل کے طور پر سامنے آنے والے اس پلیٹ فارم میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔
لگ بھگ ایک سال سے بلیو اسکائی کی رکنیت کا انحصار انوائیٹ پر تھا مگر اب اسے ہر فرد کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
عام افراد کے لیے دستیابی سے قبل ہی 30 لاکھ افراد اس پلیٹ فارم کے رکن بن چکے تھے اور اب اس تعداد میں نمایاں اضافے کی توقع ہے۔
بلیو اسکائی دیکھنے اور فیچرز کے لحاظ سے کافی حد تک ایکس جیسا پلیٹ فارم ہے مگر اندرونی طور پر مختلف ہے۔
بلیو اسکائی ڈی سینٹرلائز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو اے ٹی پی پروٹوکول فار سوشل نیٹ ورکنگ پر مبنی ہے۔
ڈی سینٹرلائز ہونے کے باعث بلیو اسکائی کا کوڈ مکمل طور پر اوپن سورس ہے اور کمپنی کے باہر موجود افراد بھی دیکھ سکتے ہیں کہ اسے کس طرح تیار کیا گیا ہے، بلکہ وہ اپنے الگورتھم بھی خود تیار کر سکتے ہیں۔
بلیو اسکائی کی چیف ایگزیکٹو Jay Graber نے بتایا کہ آپ کو کسی ایک ادارے کی تبدیلیوں کا انتظار نہیں کرنا ہوگا بلکہ ہم نے بلیو اسکائی کو ایسے تیار کیا ہے کہ ہر فرد ہی اسے اپنی مرضی کے مطابق بدل سکتا ہے۔
یہ پلیٹ فارم صارف کو زیادہ اختیار فراہم کرتا ہے۔
جیک ڈورسی اس نئے پلیٹ فارم پر کافی عرصے سے کام کر رہے تھے اور ایکس کے برعکس اس نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں صارفین کا ڈیٹا خود مختار سرورز میں محفوظ کیا جاتا ہے، یعنی اس تک رسائی ممکن نہیں۔
جیک ڈوسی ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ انہیں ٹوئٹر کو کمرشلائز کرنے پر پچھتاوا ہے اور انہیں موقع ملا تو وہ ایک اوپن سورس پراجیکٹ پر کام کرنا پسند کریں گے۔
اگست 2022 میں ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ 'میرا سب سے بڑا پچھتاوا یہ ہے کہ ٹوئٹر ایک کمپنی بن گئی'۔
بلیو اسکائی پراجیکٹ پر 2019 میں کام شروع ہوا تھا اور آغاز میں ٹوئٹر نے ہی اس پلیٹ فارم کے لیے سرمایہ فراہم کیا تھا۔
بعد ازاں 2022 میں اسے ایک خودمختار کمپنی کے حوالے کر دیا گیا۔