دنیا
Time 09 فروری ، 2024

امریکا اور اقوام متحدہ کی مخالفت کے باوجود رفح پر اسرائیلی حملوں میں تیزی

رفح میں اس وقت لاکھوں بے گھر فلسطینی موجود ہیں / رائٹرز فوٹو
رفح میں اس وقت لاکھوں بے گھر فلسطینی موجود ہیں / رائٹرز فوٹو

اسرائیل نے زمینی کارروائی کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ رفح کے محفوظ زون پر فضائی حملوں کو بڑھا دیا ہے۔

اسرائیل نے یہ اقدام اس وقت کیا ہے جب اقوام متحدہ نے جنگ کا دائرہ رفح تک پھیلانے سے بے گھر فلسطینیوں کے لیے تباہ کن نتائج کا انتباہ کیا ہے جبکہ امریکا نے کہا ہے کہ وہ جنوبی غزہ میں حملہ سانحہ ثابت ہوگا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح کے مختلف حصوں میں 8 اور 9 فروری کو فضائی بمباری اور ٹینکوں سے گولہ باری کی گئی۔

فلسطینی خبررساں ادارے کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں 9 فروری کو اب تک 3 بچوں سمیت کم از کم 8 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور دیگر اعلیٰ حکام کی جانب سے غزہ میں جنگ کو رفح تک توسیع دینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جہاں لاکھوں بے گھر فلسطینی شہری پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اسرائیل کے مرکزی اتحادی اور غزہ جنگ کے لیے مالی و فوجی تعاون فراہم کرنے والے امریکا نے رفح میں بڑے پیمانے پر حملوں پر انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی سانحے سے کم نہیں ہوگا، کیونکہ بہت بڑی تعداد میں عام شہری وہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

رفح وہ علاقہ ہے جسے اسرائیل نے خود محفوظ زون قرار دیا ہے اور عام شہریوں کو وہاں پناہ لینے کی ہدایت کی ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ہم نے ایک میمورنڈم جاری کیا ہے جس میں امریکی فوجی امداد حاصل کرنے والے ممالک کے لیے اصولوں کو درج کیا گیا ہے۔

یہ اصول نئے نہیں مگر امریکی حکومت کی جانب سے پہلی بار کانگریس میں سالانہ رپورٹ جمع کرائی گئی ہے جس میں بتایا گیا کہ امداد موصول کرنے والے ممالک کس حد تک شرائط پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔

یہ میمورنڈم اس وقت جاری کیا گیا ہے جب اسرائیل نے 28 ہزار فلسطینی شہریوں کو شہید کر دیا ہے جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ غزہ کی پٹی کھنڈر میں تبدیل ہوگئی ہے۔

امریکی قومی سلامتی کونسل کے ایک ترجمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے رفح پر آپریشن کی حمایت نہیں کی جائے گی، جبکہ محکمہ ترجمان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اس اقدام کے بارے میں منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔

ترجمان نے کہا کہ رفح انسانی امداد کے داخلے کے لیے اہم ترین مقام ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ رفح پر اسرائیلی حملوں سے انسانی المیے کی شدت میں اضافہ ہوگا۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے رفح پر حملے کی منصوبہ بندی اس وقت کی گئی ہے جب اس کی جانب سے حماس کی جانب سے جنگ بندی کی تجاویز کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

قطر اور مصر کی ثالثی کی کوششوں کے بعد حماس کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کے لیے تجاویز دی گئی تھیں۔

مزید خبریں :