10 فروری ، 2024
جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صیہونی فوج سے غزہ کے پناہ گزین علاقے رفح پر حملے کا پلان مانگ لیا ہے۔
نیتن یاہو نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ کے پناہ گزین علاقے رفح پر زمینی حملے کا پلان پیش کرے۔
فلسطینیوں پر جارحانہ حملوں کی مسلسل خاموشی سے حمایت کرنے والے امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی بالآخر غزہ پر اسرائیلی حملوں کو حد سے زیادہ قرار دے دیا ہے۔
اسرائیل کے مرکزی اتحادی اور غزہ جنگ کیلئے مالی و فوجی تعاون فراہم کرنے والے امریکا نے رفح میں بڑے پیمانے پر حملوں پر انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی سانحے سے کم نہیں ہوگا، کیونکہ بہت بڑی تعداد میں عام شہری وہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
رفح وہ علاقہ ہے جسے اسرائیل نے خود محفوظ زون قرار دیا ہے اور عام شہریوں کو وہاں پناہ لینے کی ہدایت کی ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ہم نے ایک میمورنڈم جاری کیا ہے جس میں امریکی فوجی امداد حاصل کرنے والے ممالک کے لیے اصولوں کو درج کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی اسنائپرز نے خان یونس میں النصر اسپتال کے باہر کم از کم 21 فلسطینیوں کو ہدف بنا کر شہید کر دیا اور رفح میں اسرائیلی حملوں میں تین بچوں سمیت 8 فلسطیی شہید ہوئے۔
اسرائیلی حملوں میں رہائشی گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ وسطی غزہ میں ایک اور حملے میں اسکول پر بمباری کی گئی جس میں 4 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی افواج کے بلاتفریق جارحانہ حملوں میں پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید 107 فلسطینی شہید اور 142 زخمی ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 28 ہزار 337 سے متجاوز ہو چکی ہے۔ ساڑھے 67 ہزار فلسطینی زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔