12 فروری ، 2024
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور ہوئی اس ملاقات میں مسلم لیگ ن کی جانب سے پیپلز پارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کی پیشکش کی گئی، لیگی قیادت نےایم کیوایم اور آزاد ارکان سے ہونے والے رابطوں سے متعلق بھی پیپلزپارٹی کو آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں لیگی وفد نے مؤقف اپنایا کہ وزیراعظم مسلم لیگ ن کا ہوگا جبکہ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی بلاول بھٹو کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کر چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں رہنماؤں کی جانب سے آدھی مدت کیلئے ن لیگ اورآدھی مدت کیلئے پیپلز پارٹی کے وزیراعظم کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں اتحادی حکومتیں بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔
ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان میثاق جمہوریت کی روشنی میں 5 سال کاروڈ میپ طے کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی سی ای سی اجلاس میں آج ن لیگ کی طرف سے شراکت اقتدار کی تجاویز پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ بلاول ہاؤس لاہور میں دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان عام انتخابات کے بعد ملک میں حکومت سازی کیلئے دوسری ملاقات کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال اور مستقبل میں سیاسی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں دونوں جماعتوں نے صورتحال پر مشاورت کی اور تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔ قائدین نے ملک کو سیاسی استحکام سے ہم کنار کرنے کیلئے سیاسی تعاون پر اتفاق کیا۔
اعلامیے کے مطابق دونوں جماعتوں کے قائدین نے اصولی اتفاق کیا کہ سیاسی عدم استحکام سے ملک کو بچائیں گے۔
قائدین کا کہنا تھا کہ عوام کی اکثریت نے ہمیں مینڈیٹ دیا، ہم عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔