Time 18 فروری ، 2024
پاکستان

قوم پرستوں کی گھناؤنی حرکتوں کے باوجود پیپلز پارٹی بلوچستان میں حکومت بنائیگی: سرفراز بگٹی

پیپلزپارٹی وفاق کی جماعت ہے اسی لیے چاروں صوبوں سے نمائندگی ملی، پاکستان کے مفاد میں پارٹی نے دھاندلی کے باوجود انتخابات کو قبول کیا: سابق وزیر داخلہ—فوٹو: فائل
پیپلزپارٹی وفاق کی جماعت ہے اسی لیے چاروں صوبوں سے نمائندگی ملی، پاکستان کے مفاد میں پارٹی نے دھاندلی کے باوجود انتخابات کو قبول کیا: سابق وزیر داخلہ—فوٹو: فائل

سابق وزیر داخلہ سرفراز  بگٹی کا کہنا ہے کہ قوم پرستوں کی تمام ترگھناؤنی حرکتوں کے باوجود پیپلز پارٹی بلوچستان میں حکومت بنائے گی۔

پیپلزپارٹی بلوچستان کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے پریس کانفرنس کی جس میں سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی وفاق کی جماعت ہے اسی لیے اسے چاروں صوبوں سے نمائندگی ملی، پاکستان کے مفاد میں پارٹی نے دھاندلی کے باوجود انتخابات کو قبول کیا، بلوچستان میں جو منتخب ہوئے وہ تاریخی طور پر سیاسی حیثیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بلوچستان کے عوام نے بڑا مینڈیٹ دیا ہے، آزاد ارکان بھی پیپلزپارٹی میں آرہے ہیں، ہارنے والی کچھ قوم پرست جماعتیں واویلا کر رہی ہیں، جہاں وہ جیتے وہ ٹھیک اور جہاں ہارے وہاں اداروں کےخلاف زبان درازی کر رہے ہیں۔

سرفراز  بگٹی نے کہا کہ جو لوگ ان قوم پرستوں سے جیتے وہ پہلی بار نہیں جیتے، ہمارے لوگ بھی کئی جگہوں سے غیریقینی طور پر ہارے ہیں، ہماری پارٹی کو بلوچستان کے کئی حلقوں میں تشویش ہے، اختر مینگل جو  زبان استعمال کر رہے ہیں وہ کوئی مہذب سیاستدان استعمال نہیں کر سکتا، قوم پرستوں کو پیپلزپارٹی کا مینڈیٹ ہضم نہیں ہورہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان کی تمام ترگھناؤنی حرکتوں کے باوجود بلوچستان میں حکومت بنائیں گے، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ان حرکتوں سے ہمارے ارادے پست ہو جائیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے، ہم اپنی حکومت کے دوران بلوچستان کی عوام کی بہترین خدمت کریں گے۔

دوسری جان سردار سربلند خان نے کہا کہ بلوچستان کی عوام نے پیپلزپارٹی کو بڑا مینڈیٹ دیا ہے، ہم بہت جلد اتحادیوں سے مل کر حکومت بنانے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جلد بلوچستان میں حکومت سازی کو حتمی شکل دے گی،کل بلوچستان میں کچھ لوگوں نے ہمارے اداروں کے خلاف بات کی، اختر مینگل نے اپنے دور میں کرپشن کی انتہا کر دی تھی، اختر مینگل کو ان کے اپنے کرتوتوں نے ہرایا ہے، وہ اور ڈاکٹر مالک تنقید کرنے کے بجائے اپنے گریبانوں میں جھانکیں، محمود خان اچکزئی کی پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔

مزید خبریں :