22 فروری ، 2024
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ بہت ساری چیزوں پر ہمارا انحصار فوج پر ہے، بانی پی ٹی آئی نے بارہا کہا ہے کہ فوج کے ساتھ کسی مقام پر اختلاف نہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق کی عدالت میں میرے گھر پر ریڈ کا کیس ہوا، کل میرا ملازم گھر واپس آگیا تھا اور میری اس سے گفتگو ہوئی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے ملازم نے بتایا اس کی اچھی ٹریٹمنٹ ہوئی ہے اور اسے دو جوڑے کپڑے بھی دیے گئے ہیں، میری داد رسی ہونے پر آج عدالت نے درخواست کو نمٹا دیا ہے،کل پولیس نے میری درخواست پر مقدمہ درج کیا، میرے گھرگھسنے والے دو درجن لوگ تھے، سب نے ماسک پہنے ہوئے تھے جبکہ گھر کے اندر لگے کیمرے کام نہیں کر رہے تھے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے انٹرا پارٹی انتخابات 15 دن کے اندر ہو رہے ہیں، ہمیں اپنی پارٹی کو متحرک کرنا ہے، تمام پی ٹی آئی ورکرز اس بار انتخابات میں حصہ لیں گے، جو ہمارے پلیٹ فارم سے لڑنا چاہتے ہیں ان کو سپورٹ کروں گا۔
دوران گفتگو شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ فوج اور اسٹیبلشمنٹ کو علیحدہ علیحدہ ادارہ سمجھا جانا چاہیے، فوج بارڈر پر لڑتی ہے اور اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرتی ہے، بانی پی ٹی آئی نے بارہا کہا ہے کہ فوج کے ساتھ کسی مقام پر کوئی اختلاف نہیں ہے، ہم نے اپنے کنونشن میں بھی فوج کو خراج تحسین پیش کیا، بہت ساری چیزوں پر ہمارا انحصار فوج پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ذہن سے نکال دیں کہ ہم فوج کےخلاف منافرت پھیلانے کی کوشش کریں گے، سیٹ چھیننے پر سامنے تو یہ نظر آرہا ہے کہ الیکشن کمیشن ملوث ہے، الیکشن کمیشن میں ہمارے مقدمات آئے روز تعطل کا شکار ہو رہے ہیں، ہمارا مینڈیٹ سیاسی جماعتوں نے چوری کیا ہے، سیاسی جماعتوں کے سہولت کار الیکشن کمیشن اور آر اوز ہیں۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ہماری جنگ پارلیمان کے اندر اور باہر رہے گی، اگر ہمارا مینڈیٹ نہیں ملا تو یہ چین سے حکومت نہیں کر پائیں گے۔