25 فروری ، 2024
بھارتی ریاست مغربی بنگال کی کلکتہ ہائیکورٹ کے سرکٹ بینچ نے حکومت کو چڑیا گھر میں شیروں کے نام تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہائیکورٹ نے چڑیا گھر میں موجود ’اکبر‘ نامی شیر اور ’سیتا‘ نامی شیرنی کے نام تبدیل کرنے کا حکم دیا۔
انتہا پسند ہندو تنظیم نے شیر کا نام ’اکبر‘ اور شیرنی کا نام ’سیتا‘ رکھنے اور انھیں ایک ہی پنجرے میں رکھے جانے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
معروف بھارتی مصنف اور آئینی معاملات کے ماہر انوج بھووانیہ نے کہاکہ اس معاملے میں کسی کے حق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، نہ ہی اس سے متعلق کوئی قانون ہے، پھر بھی رٹ پٹیشن دائر کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کیا عدالتوں کو محسوس نہیں ہوتا کہ ایسے معاملات میں قانونی مداخلت کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب مغربی بنگال کے وزیر بیرباہا ہنسدا نے وشوا ہندو پریشد کے اقدام کو ’سستی سیاست‘ قرار دے دیا۔