26 فروری ، 2024
لاہور کےعلاقے اچھرہ میں عربی حروف سے مزین لباس پہن کر آنے والی خاتون کو ایس ڈی پی او گلبرگ لاہور اے ایس پی شہربانو نقوی نے اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہوئے مشتعل ہجوم سے بحفاظت بچالیا۔
گزشتہ روز لاہور کے اچھرہ بازار میں شوہر کے ہمراہ شاپنگ کیلئے آئی خاتون کو لباس پر لکھے عربی حروف کے باعث مشتعل ہجوم کی جانب ہراساں کیے جانے کا واقعہ پیش آیا تھا، وائرل ویڈیو میں خاتون کو خوف کے عالم میں اپنا چہرہ چھپاتے دیکھا گیا تھا۔
جس کے بعد خاتون پولیس آفیسر اے ایس پی شہربانو نقوی اپنی جان خطرے میں ڈال کر خاتون کو مشتعل ہجوم سے بحفاظت بچانے میں کامیاب ہوئی تھی۔
اس دوران خاتون پولیس افسر کی مشتعل ہجوم سے بات کرتے ہوئے ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، ویڈیو میں خاتون پولیس افسر مشتعل ہجوم کو یقین دلارہی ہیں اگر خاتون کی جانب سے توہین مذہب کا ارتکاب کیا گیا ہے تو وہ خاتون کیخلاف قانون کے تحت کارروائی کریں گی۔
اس حوالے سے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر عثمان انور کا سوشل میڈیا پر بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ لاہور کے ایک علاقے میں پیدا ہونے والی ناخوشگوار صورتحال کے دوران اپنی جان خطرے میں ڈال کر خاتون شہری کو مشتعل ہجوم سے بحفاظت بچا کر لے جانے والی ایس ڈی پی او گلبرگ لاہور اے ایس پی شہربانو نقوی کو پنجاب پولیس کی طرف سے بے مثال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر قائد اعظم پولیس میڈل (QPM) سے نوازنے کیلئے حکومت پاکستان کو سفارشات بھجوائی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی پولیس افسر اےایس پی کو خراج تحسین پیش کیا ہے ، مریم نواز کا کہنا تھا کہ اےایس پی گلبرگ شہربانونے بہادری، عقلمندی، فرض شناسی کامثالی مظاہرہ کیا،شہربانو بروقت نہ پہنچتیں تو حادثہ ہونے کا خطرہ تھا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ شہربانو آپ کا شکریہ، آپ پر ہم سب کو فخر ہے،دباﺅ،تعداداور حالات کامقابلہ کرتےہوئےآپ نےقانون،انسانیت کاسراونچاکیا،توقع ہے پولیس فورس کا ہر فرد اسی جذبے سے عوام کے جان ومال کے تحفظ میں کردار ادا کرے گا۔
ادھر مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے لاہور واقعے پربیان دیتے ہوئے کہا کہ ویل ڈن اے ایس پی شہر بانو! مذہبی جنونیت سے معاشرے کو بچانا ہم سب کا فرض ہے۔
احسن اقبال نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ عربی خطاطی کا لباس قرآن پاک سے منسوب کرکے ہجوم کے ہاتھوں ایک جان ضائع ہونےسےبچ گئی۔