27 فروری ، 2024
لاہور پولیس کی اے ایس پی شہربانو نقوی نے کہا ہےکہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ میں متاثرہ خاتون نے اپنی مرضی سے بیان دیا۔
جیونیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے اے ایس پی شہر بانو نقوی نے کہا کہ اچھرہ میں موقع پر دو ایس ایچ اوز موجود تھے، خاتون جس جگہ پر موجود تھی وہاں گاڑی کا پہنچنا مشکل تھا، خاتون کو دکان سے پیدل لے کرگئے اور مین روڈ پر گاڑی میں بٹھایا، ہماری کوشش تھی کہ امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہو اور واقعے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہ ہو۔
پولیس افسر کاکہنا تھا کہ باہر کھڑے لوگ اپنے علما کو خاتون سے بات کرنے کے لیے لے کر آئے، ہم نے پہلے خاتون سے پوچھا کہ کیا وہ علما سے بات کرنا چاہتی ہیں؟ خاتون نے کہا کہ وہ علما سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں،ہم نے علما کی خاتون سے بات کرائی، ہم نے خاتون کو کوئی بیان دینے کے لیے نہیں کہا، خاتون نے جو بیان دیا اپنی مرضی سے دیا جب کہ دیگر افراد نے لکھ کر دیا کہ ان سے غلطی ہوئی اور واقعہ غلط فہمی کی بنیاد پر ہوا۔
اے ایس پی نے بتایا کہ خاتون کو ہراساں کرنے والے افراد کی نشاندہی کرلی ہے ، ان افراد کے خلاف کارروائی کا معاملہ بعد میں دیکھیں گے۔
یاد رہے کہ 25 فروری کو لاہور کے علاقے اچھرہ میں عربی حروف سے مزین لباس پہن کر آنے والی خاتون کو ایس ڈی پی او گلبرگ لاہور اے ایس پی شہربانو نقوی نے اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہوئے مشتعل ہجوم سے بحفاظت بچایا۔