کے پی: تشکیل سے قبل ہی نامزد وزیراعلیٰ علی امین کیلئے کابینہ کی تشکیل درد سر بن گئی

پی ٹی آئی کےنو منتخب اراکین نے وزارتوں کے حصول کیلئے پشاور میں ڈیرے ڈال دیے، پارٹی کی سرکردہ قیادت بھی اپنے اپنے اراکین کی کابینہ میں شمولیت پر زور دے رہی ہے: ذرائع— فوٹو: فائل
پی ٹی آئی کےنو منتخب اراکین نے وزارتوں کے حصول کیلئے پشاور میں ڈیرے ڈال دیے، پارٹی کی سرکردہ قیادت بھی اپنے اپنے اراکین کی کابینہ میں شمولیت پر زور دے رہی ہے: ذرائع— فوٹو: فائل

خیبرپختونخوا (کے پی) میں کابینہ کی تشکیل سے قبل ہی نامزد وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کیلئے نئی کابینہ کی تشکیل درد سر بن چکی ہے اور وزارتوں کے حصول کیلئے بیشتر کامیاب اراکین نے پشاورمیں ڈیرے ڈال لیے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ منتخب اراکین کی جانب سے وزارتوں کے حصول کیلئے نامزد وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے مسلسل رابطے جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق پارٹی کی سرکردہ قیادت کی جانب سے بھی اپنے اپنے اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پشاور سے منتخب مینا خان اور قاسم علی شاہ بھی وزارت کے خواہش مند ہیں جبکہ پشاور سے ہارنے والے دو سابق وزرا اور مردان سے طارق آریانی، ظاہر شاہ طورو اور افتخار مشوانی بھی کابینہ میں جگہ بنانے کیلئے کوششوں میں مصروف ہیں۔

اسد قیصر اور شہرام ترکئی بھی اپنے بھائیوں کو کابینہ میں شامل کرنے کے خواہش مند ہیں۔

جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹرمحمد علی سیف کا کہنا تھا کہ کابینہ میں شامل ہونے والے ارکان کا حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اسپیکر کے پی اسمبلی کیلئے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ کو نامزد کیا تھا جبکہ ڈپٹی اسپیکر کیلئے پی ٹی آئی نے چترال سے جنرل نشست پر الیکشن جیتنے والی ثریا بی بی کو نامزد کیا تھا۔

تاہم اب اطلاعات ہیں کہ پی ٹی آئی نے عاقب اللہ کی جگہ بابر سلیم کو اسپیکر کے پی اسمبلی کا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے عاقب اللہ کی اسپیکر کے پی اسمبلی کے عہدے کیلئے نامزدگی واپس لینے کے بعد ان کے بھائی اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو پارٹی کے سیاسی امور سے متعلق فیصلے کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ کو اسپیکر کیلئے نامزدگی سے ہٹانے کا فیصلہ عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر کے شدید ردعمل کے بعد آیا۔

ذرائع کے مطابق اب پی ٹی آئی نے اسد قیصر کو سیاسی امور سے متعلق فیصلوں سے بھی روک دیا ہے، حکومت سازی سے متعلق روابط اور مذاکرات کیلئے پی ٹی آئی کی موجودہ سیاسی کمیٹی کو مذاکرات سے روک دیا گیا ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب سیاسی جماعتوں کے روابط سے متعلق کمیٹی کے ناموں کا فیصلہ کریں گے، پارٹی کے حتمی فیصلوں کی منظوری عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر دیں گے۔

مزید خبریں :