ایک شخص نے چہل قدمی کے دوران 7 کروڑ سال قدیم ڈائنا سور کا ڈھانچہ دریافت کرلیا

یہ ڈھانچہ فرانس میں دریافت کیا گیا / فوٹو بشکریہ نیوز ویک
یہ ڈھانچہ فرانس میں دریافت کیا گیا / فوٹو بشکریہ نیوز ویک

فرانس میں ایک شخص نے اپنے کتے کے ساتھ چہل قدمی کرتے ہوئے 7 کروڑ سال قدیم ڈائنا سور کا ڈھانچہ دریافت کرلیا۔

فرانس کے علاقے Montouliers میں 25 سالہ ڈیمین بوسکیٹو نے یہ ڈھانچہ 2 سال قبل دریافت کیا تھا۔

ڈیمین بوسکیٹو اور مقامی ماہرین آثار قدیمہ نے اس دریافت کو 2 سال تک چھپا کر رکھا تاکہ ڈھانچے کو چوروں سے محفوظ رکھ سکیں۔

ڈیمین بوسکیٹو کی جانب سے ڈھانچہ دریافت کرنے کے بعد ایک قریبی قصبے Cruzy میں کام کرنے والے ایک ادارے سے رابطہ کیا گیا تھا۔

اس ادارے نے تحقیق کے بعد دریافت کیا کہ یہ ڈھانچہ 30 فٹ بڑے titanosaur کا تھا۔

ویسے تو ماہرین کی جانب سے لاکھوں یا کروڑوں سال پرانی ہڈیوں کو اکثر دریافت کیا جاتا ہے، مگر کسی ڈائنا سور کے مکمل ڈھانچے کی دریافت بہت کم ہوتی ہے۔

اس نسل کے ڈائنا سور سبزہ کھانے کے عادی تھے اور ان کی گردن بہت لمبی ہوتی تھی۔

اس نسل کے ڈائنا سور 15 کروڑ سے 6 کروڑ 60 لاکھ سال قبل دنیا کے ہر حصے میں پائے جاتے تھے۔

ماہرین نے دریافت کیا کہ جو ڈھانچہ ڈیمین بوسکیٹو نے دریافت کیا ہے، وہ 70 فیصد تک مکمل ہے۔

ڈیمین بوسکیٹو نے بتایا کہ وہ کتے کے ساتھ چہل قدمی کر رہے تھے جب ایک پہاڑی چوٹی کے کونے پر انہوں نے ہڈیوں کو دیکھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کئی دن کی کھدائی کے بعد اندازہ ہوا کہ یہ ایک ڈھانچہ ہے۔

محققین جب ہڈیوں پر تحقیقی کام مکمل کر لیں گے تو ڈھانچے کو مقامی میوزیم میں رکھا جائے گا۔

ڈیمین بوسکیٹو نے بتایا کہ انہیں آثار قدیمہ میں بہت زیادہ دلچسپی ہے اور کافی عرصے سے مقامی میوزیم کے رضا کار کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے گزشتہ سال اپنی ملازمت بھی چھوڑ دی تھی تاکہ قدیم حیاتیات پر ماسٹر ڈگری مکمل کر سکیں۔

مزید خبریں :