06 مارچ ، 2024
پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے سے روک دیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد نے مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کو حلف اٹھانے سے روکتے ہوئے کل تک حکم امتناع جاری کر دیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کل تک جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے پوچھا کہ کیا مخصوص نشستوں کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے؟
عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو عدالتی معاونت کے لیے نوٹس جاری کر دیے ہیں اور لارجر بینچ کی تشکیل کیلئے کیس چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو بھیج دیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے لیے سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 1-4 کے تناسب سے فیصلہ جاری کیا تھا جبکہ ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اختلافی نوٹ لکھا۔
الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ سنی اتحاد کونسل خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کی مستحق نہیں۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے باعث سنی اتحاد کونسل قومی و صوبائی اسمبلی کی 77 نشستوں سے محروم ہو گئی تھی جس کے خلاف سنی اتحاد کونسل نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔