ہائیکورٹ کا فیصلہ صوبے کی حد تک ہوتا ہے: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ  پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ صوبے کی حد تک ہوتا ہے۔

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے صدارتی انتخابات میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں پریذائیڈنگ افسر کی ذمہ داریاں نبھائیں۔

الیکشن کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں شفاف صدارتی انتخابات منعقد ہوئے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ صوبے کی حد تک ہوتا ہے البتہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک بھر کیلئے ہوتا ہے۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود مخصوص نشستوں پر آنے والے 4 ارکان نے حلف اٹھایا تھا۔

اپوزیشن کے احتجاج پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے رولنگ دی تھی کہ پشاورہائیکورٹ یا الیکشن کمیشن سے حلف لینے سے روکنے کا کوئی حکم نہیں ملا ہے۔

اس کے علاوہ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے ایوان کو بتایا تھا کہ جن مخصوص ارکان نے حلف لیا ان میں خیبرپختونخوا کا کوئی رکن شامل نہیں ہے اور پشاور ہائیکورٹ کے حکم کا اطلاق صرف خیبرپختونخوا کے 8 مخصوص ارکان پر ہوتا ہے۔

مزید خبریں :