19 مارچ ، 2024
سوال:
روزے کی حالت میں کسی کو قے ہو جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:
روزے کی حالت میں اگر کسی کو قے ہو جائے یا خود جان بوجھ کر قے کرے تو دو صورتیں ایسی ہیں جن میں روزہ فاسد ہو جاتا ہے اور قضا لازم آتی ہے، کفارہ واجب نہیں ہوتا۔
پہلی صورت یہ ہے کہ منہ بھر کر قے آئی اور قے نگل گیا جبکہ اسے روزہ سے ہونا بھی یاد ہو۔
دوسری صورت یہ ہے کہ قے ازخود نہیں آئی بلکہ روزہ یاد رہتے ہوئے بھی جان بوجھ کر قے کی۔
ان دونوں صورتوں کا حکم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کے مطابق جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشاد فرمایا
’’روزہ میں جس شخص کو خود قے آجائے، اس پر قضا واجب نہیں اور جس نے جان بوجھ کر قے کی، وہ روزہ کی قضا کرے۔‘‘ (ترمذی ۔:720،ابودائود ۔ 2380)