Time 21 مارچ ، 2024
صحت و سائنس

امریکا میں پہلی بار زندہ انسان میں سؤر کا گردہ لگانے کا کامیاب تجربہ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

امریکا میں پہلی بار زندہ انسان میں سؤر کا گردہ لگانے کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں سرجنز کی ٹیم نے زندہ انسان میں سؤر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کرکے میڈیکل کے شعبے میں ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔

میساچوسٹس جنرل اسپتال حکام نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے 62 سالہ شخص جس کے گردے فیل ہوگئے تھے، 4 گھنٹے کے کامیاب آپریشن کے بعد اس میں سؤر کا گردہ لگا دیا گیا۔ جوکہ دنیا میں اس قسم کا پہلا کامیاب تجربہ ہے۔

اسپتال حکام کے مطابق  ٹرانسپلانٹ کے لیے استعمال ہونے والے سؤرکے گردے میں جینیاتی طور پر کچھ تبدیلی کی گئی تھی تاکہ اس میں سؤرکے نقصان دہ جینز کو ختم کرکے اس میں انسانی جینز شامل کی جائیں۔ 

ڈاکٹروں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ علاج اعضا کی پیوندکاری میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور ا سے مستقبل میں مزید کامیابیاں مل سکتی ہیں۔

ڈاکٹروں کے مطابق مریض اب خطرے سے باہر ہے اور انہیں جلد اسپتال سے ڈسچارج کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل  انسانی جسم میں سؤر کا دل لگانےکا تجربہ کیا گیا تھا جو پہلے تو کامیاب ہوا لیکن بعد ازاں مریض انتقال کر گئے تھے۔

 ڈاکٹروں نے جنوری 2022 میں ایک 57 سالہ مریض میں کامیابی سے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سؤر کا دل لگایا تھا۔

57 سالہ ڈیوڈ بینیٹ دنیا کے پہلے انسان تھے جن میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سؤر کا دل لگایا گیا تھا۔تاہم ڈیوڈ بینیٹ آپریشن کے 2 ماہ بعد انتقال کرگئے تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل انسانی جسم میں سؤرکا دل لگانے کا تجربہ کیا گیا تھا جوکہ پہلے کامیاب رہا لیکن پھر بعد ازاں مریض انتقال کر گیا تھا۔

اس کے علاوہ یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسن کے ماہرین نے 58 سالہ امریکی مریض میں 20 ستمبر 2023 میں سؤر کے جینیاتی طور پر تدوین شدہ دل کی پیوندکاری کی تھی۔

لیکن آپریشن کے لگ بھگ 6 ہفتے بعد لارنس فیوکٹ نامی 58 سالہ مریض ہارٹ فیلیئر کے باعث چل بسا تھا۔

مزید خبریں :