سؤر کے دل کی پیوندکاری کرانے والا دوسرا مریض بھی انتقال کر گیا

لارنس فیوکٹ اپنی اہلیہ کے ساتھ / اے پی فوٹو
لارنس فیوکٹ اپنی اہلیہ کے ساتھ / اے پی فوٹو 

امریکا میں سؤر کے دل کا ٹرانسپلانٹ کرانا والا دوسرا فرد بھی چل بسا۔

خیال رہے کہ یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسن کے ماہرین نے 58 سالہ امریکی مریض میں 20 ستمبر 2023 میں سؤر کے جینیاتی طور پر تدوین شدہ دل کی پیوندکاری کی تھی۔

آپریشن کے لگ بھگ 6 ہفتے بعد لارنس فیوکٹ نامی 58 سالہ مریض ہارٹ فیلیئر کے باعث چل بسا۔

یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسن کے مطابق ایک ماہ تک دل نے درست طریقے سے کام کیا مگر پھر بتدریج وہ علامات ابھرنے لگی جن سے عندیہ ملا کہ جسم اسے قبول نہیں کر رہا۔

اس مریض کا آپریشن کراچی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر منصور محی الدین اور ڈاکٹر گریفتھ نے کیا۔

ڈاکٹر منصور محی الدین انسانی جسم میں جانوروں کے اعضا کی پیوندکاری کے ماہر ہیں۔

مریض کی اہلیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ان کے شوہر جانتے تھے کہ وہ زیادہ عرصے تک زندہ نہیں رہ سکتے اور انہوں نے اس تجرباتی آپریشن کا حصہ بننے کی اجازت دیگر افراد کے لیے دی تھی۔

خیال رہے کہ ان ماہرین نے ہی جنوری 2022 میں ایک 57 سالہ مریض میں کامیابی سے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سؤر کا دل لگایا گیا تھا۔

57 سالہ ڈیوڈ بینیٹ دنیا کے پہلے انسان تھے جن میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سؤر کا دل لگایا گیا تھا۔

تاہم ڈیوڈ بینیٹ آپریشن کے 2 ماہ بعد انتقال کرگئے تھے۔

اس موقع پر جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر منصور نے کہا تھا کہ ’ابتدائی تجربات میں بندر کا دل لگایا جاتا تھا لیکن وہ مفید ثابت نہ ہوا البتہ سؤر پر تجربہ مفید رہا‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’ہم نے سارے جانوروں کا معائنہ کیا کہ کونسا جانور انسان کے قریب ہے، شروع میں بندروں کا دل لگایا گیا تو وہ اتنا مفید ثابت نہیں ہوا، اس کے علاوہ بھی کچھ وجوہات ہیں جن کے باعث ہم نے تمام تحقیق سؤر پرکی‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’جس مریض کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا وہ بہت بیمار تھا، سوائے اس کے ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں تھا، اس طریقہ کار کے لیے مریض اور اس کے دل کو مسلسل مانیٹر کرنا پڑتا ہے، خیال رکھنا پڑتا ہےکہ ہم نے مریض کو نیا دل دیا ہے لیکن کیا باقی جسم بھی اس چیز کو قبول کرے گا‘۔

مزید خبریں :