سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا عمران خان کی ان کے وکلا سے آن لائن ملاقات کرانے سے انکار

جیل رولز میں آن لائن ملاقات کی اجازت نہیں اس لیے ملاقات نہیں کرواسکتے: سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا عدالت میں جواب/ فائل فوٹو
جیل رولز میں آن لائن ملاقات کی اجازت نہیں اس لیے ملاقات نہیں کرواسکتے: سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا عدالت میں جواب/ فائل فوٹو

اسلام آباد: اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے عمران خان کی ان کے وکلا سے آن لائن ملاقات کرانے سے انکار کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے عمران خان سے وکلا کی ملاقات کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں ایس پی اڈیالہ جیل عدالت میں پیش ہوئے۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت کو بتایا کہ جیل رولز میں آن لائن ملاقات کی اجازت نہیں اس لیے ملاقات نہیں کرواسکتے، تھریٹ الرٹس کی وجہ سے 12 مارچ سے ملاقاتیں نہیں کرائی جارہی ہیں۔

اس پر عدالت نے کہا کہ میڈیا میں تھاکہ وزیراعلیٰ پنجاب نےکوٹ لکھپت جیل میں آن لائن ملاقاتوں کا اعلان کیا، وزیراعلیٰ نے توفخریہ کہاکہ پورے ایشیا کی پہلی جیل ہے جہاں یہ سہولت دے رہے ہیں، اگرجیل رولز میں اجازت نہیں توکوٹ لکھپت جیل میں غیرقانونی کام کیسے شروع ہوگیا؟ جیل اتھارٹیز اپنے جواب میں یہ کہہ رہی ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا اقدام غیرقانونی ہے؟ آپ کہہ رہے ہیں عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا جاسکتا، ترمیم کی ضرورت ہے۔

عدالت کے ریمارکس پر اسٹیٹ کونسل نے استدعا کی کہ ہمیں مزید ہدایات لینے کیلئے کچھ وقت دے دیں، اس پر عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر جواب دیں، ایڈووکیٹ جنرل آئندہ سماعت پر اپنی واضح پوزیشن لیں۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست پر  مزید سماعت 29 مارچ تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :