31 مارچ ، 2024
دہائیوں کی کوششوں کے بعد سپر سونک طیاروں پر سفر کا خواب پورا ہونے والا ہے۔
امریکی کمپنی بوم سپر سونک کے تجرباتی طیارے نے اپنی پہلی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل کرلی ہے۔
گزشتہ دنوں ایکس بی 1 نامی طیارے نے کیلیفورنیا میں آزمائشی اڑان بھری۔
اس طیارے پر 2014 سے کام جاری ہے اور کمپنی کے مطابق آئندہ چند ماہ بہت اہم ثابت ہوں گے۔
اس طیارے نے پہلی پرواز میں تمام تر اہداف حاصل کیے۔
اسے 7100 فٹ کی بلندی پر 273 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑایا گیا تھا، جو بظاہر کمرشل طیاروں سے بہت کم ہے۔
مگر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو Blake Scholl کے مطابق آئندہ 5 سے 7 ماہ کے دوران 10 سے 15 مزید آزمائشی پروازیں ہوں گی جس کے دوران ہم ساؤنڈ بیرئیر توڑ دیں گے۔
آسان الفاظ میں اس طیارے کو آواز کی رفتار (760 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے اڑایا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مستقبل میں یہ طیارہ 1300 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے سفر کر سکے گا۔
اب تک دنیا بھر میں دہائیوں قبل 2 سپر سونک طیارے تیار کیے گئے تھے ایک سوویت Tupolev Tu-144 اور دوسرا برطانوی / فرنچ Concorde، جس نے آخری بار اکتوبر 2003 میں اڑان بھری تھی۔
اس کے بعد سے سپر سونک طیاروں کی تیاری پر کام کیا جا رہا ہے، مگر اب تک وہ کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں۔
ایکس بی 1 کو کاربن فائبر سے تیار کیا گیا ہے جبکہ پرواز کے لیے اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی کی مدد بھی لی جائے گی۔
اس طیارے کے آگے لمبی ناک نکلی ہوئی ہے جس میں 2 کیمرے نصب ہیں جو پرواز کے راستے اور دیگر کاموں میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
Blake Scholl نے دعویٰ کیا کہ یہ ٹیکنالوجی ماضی کے سپر سونک طیاروں سے بہت زیادہ بہتر ہے۔
یہ طیارہ 100 فیصد ماحول دوست ایندھن پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مگر ابھی یہ ایندھن زیادہ مقدار میں تیار نہیں ہوتا۔
کمپنی نے کمرشل پروازوں کے لیے رواں دہائی کے اختتام تک کا ہدف طے کر رکھا ہے۔
اگرچہ یہ طیارہ ابھی مکمل طور پر تیار نہیں مگر کمپنی کو 130 آرڈر مل چکے ہیں۔