پاکستان
Time 01 اپریل ، 2024

سپریم کورٹ کا ججز خط پرازخود نوٹس، پی ٹی آئی نے 7 رکنی بینچ کی تشکیل پر اعتراض کردیا

پاکستان تحریک انصاف نے ججوں کے خط کے معاملے پر سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس میں 7 رکنی بینچ کی تشکیل پر اعتراض کردیا۔

ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن نے کہا ہے کہ عدالتیں بظاہرکینگروکورٹس اور اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ کھلونا بنی ہوئی تھیں، ایجنسیاں، ایگزیکٹو، چیف جسٹس عامر فاروق اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ججز کے خط میں جوابدہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیشن بنانے سے پہلے کابینہ نے فیصلہ سنا دیا، انکوائری کمیشن سے اپنی مرضی کا فیصلہ لیا جانا تھا، کابینہ میٹنگ میں اس خط کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا گیا، تصدق جیلانی بہت اچھے شخص ہیں، ان کے اپنے بیٹے ثاقب جیلانی نے باقی وکلا کے ہمراہ خط کے مندرجات کےمطابق کارروائی کےلیےخط لکھا۔

ان کا کہنا تھاکہ  تصدق جیلانی کی کمیشن سے معذرت کے بعد ازخود نوٹس لیا گیا، ججوں کے خط کا معاملہ انتہائی اہم ہے جس پر سات رکنی بینچ قبول نہیں ہے، مقدمے پر فوری طور پر فل کورٹ تشکیل دیا جائے اور ازخود نوٹس کیس کی سماعت براہ راست نشر کی جائے۔

رؤف حسن نے مطالبہ کیا کہ ججز خط پر وکلا کنونشن بلایا جائے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے اور  7 رکنی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جس کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کریں گے۔

بینچ میں شامل دیگر ججز میں جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔

سپریم کورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے کی سماعت بدھ کو کرےگی۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے چند روز قبل سپریم جوڈیشل کونسل کو ایک خط میں عدالتی معاملات میں دخل اندازی کا معاملہ اٹھایا تھا۔

مزید خبریں :