اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خط پر ازخود نوٹس پر سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد  ہائی کورٹ کے 6  ججوں کے خط پر  یکم اپریل کو لیےگئے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیٰسی کے پہلے ازخود نوٹس پر سماعت آج سپریم کورٹ کےکمرہ نمبر ایک میں ہوگی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان اسلام آباد ہائی کورٹ کے6  ججوں کی جانب سے عدلیہ کے معاملات میں خفیہ اداروں کی مداخلت کے الزامات پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت آج کرےگی۔

چیف  جسٹس قاضی فائز عیٰسی7 رکنی لارجر  بینچ کی سربراہی کریں گے،  لارجربینچ میں سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ سمیت جسٹس یحیٰی آفریدی ، جسٹس جمال خان مندوخیل ، جسٹس اطہر من اللہ ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہوں گے۔

اس معاملے پر مختلف وکلاء اور لاہور ہائی کورٹ بار نے بھی آئینی درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ بار کی جانب سے پی ٹی آئی کے سینیئر  وکیل حامد خان نے درخواست دائر کی ہے جس میں حکومت کے انکوائری کمیشن کو غیر آئینی قرار دینے، الزامات کی انکوائری کے لیے سپریم کورٹ کے ججوں پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنانے اور مداخلت کے ذمہ داروں کو قرار  واقعی سزا دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

سینیئر وکیل اعتزاز احسن کی دائر  آئینی درخواست میں میمو کمیشن کی طرز  پر جوڈیشل کمیشن بنانےکی استدعا کی گئی ہے۔

میاں داؤد ایڈووکیٹ کی دائر درخواست میں بھی جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 26 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا جس میں عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مداخلت کا الزام عائد کیا تھا، ججز نے اس معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل سے رہنمائی مانگی تھی۔

اس معاملے پر  پہلے وزيرا‏عظم نے چیف جسٹس کی مشاورت سے انکوائری کمیشن بنایا لیکن بعد میں چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے کر کیس سماعت کےلیے مقرر کردیا۔

مزید خبریں :