فیکٹ چیک: جیو نیوز نے علیمہ خان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش نہیں کیا

جیو نیوز نے نواز شریف کی نااہلی اور سزا کے بارے میں علیمہ خان کے بیان کا مکمل حوالہ دیا۔

سوشل میڈیا پوسٹس میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے کہ جیو نیوز نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی 2017 کی نااہلی کے حوالے سے دیئے گئے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کرپیش کرکے قارئین کو گمراہ کیا۔

دعویٰ

29 مارچ کو X، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر ایک صارف نے جیو نیوز کی جانب سے شائع ہونے والی ایک خبر کا اسکرین شاٹ پوسٹ کیا جس کی ہیڈلائین تھی ”نواز شریف کو پاناما کیس میں اقامہ میں سزا دینا غلطی تھی: ہمشیرہ بانی پی ٹی آئی۔“

اسکرین شاٹ کے ساتھ X صارف نےعلیمہ خان کا ”مکمل بیان“ نہ دکھا کر جیو نیوز پر ”صحافتی بد دیانتی“ کا الزام بھی لگایا۔

صارف نے لکھا کہ ”پوری خبر یہ ہے کہ علیمہ خان نے کہا کہ نواز شریف کو 'اقامہ' (کے کمزور کیس) پر سزا دے کر جج نے غلطی کی۔ اگر اقامہ کی بجائے اصل مضبوط کیس میں نواز شریف کو بچانے کی بجائے سزا دی جاتی تو یہ آج آزاد نہ پھر رہے ہوتے۔“

اس آرٹیکل کے لکھے جانے تک اس پوسٹ کو 47 ہزار سے زائد بار دیکھا گیا اور 3 ہزار 600 سے زائد بار دوبارہ پوسٹ کیا گیا ۔

اسی طرح کے دعوے یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کیے گئے۔

حقیقت

دعوے غلط ہیں۔ 29 مارچ کو شائع ہونے والی نیوز رپورٹ میں جیو نیوز نے نواز شریف کے مبینہ بدعنوانی کے مقدمات کے بارے میں علیمہ خان کے مکمل بیان کا حوالہ دیا۔

آرٹیکل کے مطابق 29 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر علیمہ خان نے میڈیا سے چھ ججوں کی طرف سے جاری کردہ ایک حالیہ خط کے بارے میں بات کی جس میں سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکاروں کے خلاف الزامات کو بھی دیکھیں۔

رپورٹ کے تیسرے پیراگراف میں جیو نیوز نے لکھا: ”علیمہ خان نے یہ بھی کہا کہ پاناما کیس میں جج نے غلطی کی تھی، جس کیس میں سزا دی وہ اقامہ تھا، اصلی کیس پر نواز شریف کو سزا نہیں سنائی گئی، اگر اصل کیس میں سزا ہوتی تو آج یہ ایسے نہ پھر رہے ہوتے۔“

یہ خبر 29 مارچ کو جیو نیوز نے شائع کی تھی
یہ خبر 29 مارچ کو جیو نیوز نے شائع کی تھی

جیو نیوز نے اس دن علیمہ خان کے ہو بہو بیان کا حوالہ دیا، جس کی مزید تصدیق ان کی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کی ریکارڈ کی گئی ویڈیوز سے ہوئی۔

اضافی رپورٹنگ: محمد بنیامین اقبال

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔