17 اپریل ، 2024
ملت ایکسپریس میں تشدد کا نشانہ بننے کے بعد پر اسرار طور پر ہلاک ہونے والی خاتون مریم کا گھر جیو نیوز نے ڈھونڈ نکالا۔
کراچی کی رہائشی مریم کے پڑوسیوں نے کہا کہ مریم کو برسوں سےجانتے تھے وہ مکمل نارمل خاتون تھیں۔
پڑوسیوں کے مطابق ریلوے حکام کی جانب سے مریم کا ذہنی توازن خراب ہونے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
دوسری جانب کئی روز بعد واقعے کا مقدمہ بہاولپور کے تھانہ چنی گوٹھ میں مرحومہ کے بھائی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے جس میں ریلوے پولیس کانسٹیبل میر حسن اور دو نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ریلوےپولیس اہلکار مریم کوبری نظرسےدیکھ رہا تھا، چھیڑ خانی سےمنع کرنے پرپولیس اہلکار نے تشدد کیا، ملزمان نے پیسے ا ور زیورات چھین کر چلتی ٹرین سے دھکا دے دیا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل چلتی ٹرین میں خاتون اور بچے پر پولیس اہلکار کے تشدد کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس کے بعد تشدد کرنے والے اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا بعد ازاں خاتون پر تشدد کرنے والا ریلوے پولیس اہلکار ضمانت پر رہا ہوگیا تھا۔
سامنے آنے والی ویڈیو میں خاتون کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’مار کیوں رہا ہے، مار نہیں، مار نہیں‘۔