فیض آباد دھرنا: معاہدہ پہلے ہوا اور وزیراعظم کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال کا انکشاف

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے معاہدہ دیکھا تو اعتراض کیا، وزیر اعظم نے وزیرکے استعفےاورفیض حمیدکے معاہدے میں نام پر اعتراض کیا: سابق وزیر داخلہ/ فائل فوٹو
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے معاہدہ دیکھا تو اعتراض کیا، وزیر اعظم نے وزیرکے استعفےاورفیض حمیدکے معاہدے میں نام پر اعتراض کیا: سابق وزیر داخلہ/ فائل فوٹو

اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کی جانب س فیض آباد دھرنا کمیشن سے متعلق انکشاف سامنے آیا ہے۔

جیونیوز کے مطابق احسن اقبال نے انکشاف کیا کہ تحریک لبیک کے ساتھ معاہدہ پہلے کیا گیا اور وزیراعظم کو بعد میں دکھایا گیا۔

دھرنا کمیشن کی رپورٹ کے مطابق احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے معاہدہ دیکھا تو اعتراض کیا، وزیر اعظم نے وزیرکے استعفےاورفیض حمیدکے معاہدے میں نام پر اعتراض کیا جس پر وزیراعظم کو بتایا گیا معاہدہ توہوچکا، دستخط ہوگئے، پیچھےنہیں ہٹ سکتے۔

فیض حمید کا بیان

اس سے قبل آئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کا کمیشن کو دیا گیا بیان سامنے آیا تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے کمیشن کو دیے گئے بیان میں کہا کہ 2017 میں حکومت نے وزیراعظم کی سربراہی میں دھرناختم کرنےکی ذمہ داری دی تھی اور معاہدے پر دستخط اسی لیے کیے کیونکہ تحریک لبیک والے معاہدے پر آرمی چیف کے دستخط چاہتی تھے۔

فیض حمید نے کہا کہ معاہدے پر دستخط کی اجازت آئی ایس آئی چیف اور آرمی چیف نے دی تھی۔

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے دھرنا منظم نہیں بلکہ ختم کرایا تھا جب کہ تحریک لبیک کے مالی معاملات کی تحقیق نہیں کی کیونکہ وہ ہمارے مینڈیٹ میں نہیں تھا۔

واضح رہےکہ فیض آباد دھرنا کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی ہے۔

مزید خبریں :