Time 19 اپریل ، 2024
کاروبار

خیبر پختونخوا: بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ

ٹیکس چوری میں ملوث کاروباری شخص یا ادارہ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی: مشیر خزانہ__فوٹو: فائل
ٹیکس چوری میں ملوث کاروباری شخص یا ادارہ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی: مشیر خزانہ__فوٹو: فائل

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال سے صوبے میں شادی ہالز اور بیوٹی پارلرز پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

کے پی حکومت نے ہالز اور بیوٹی پارلرز کو ان کے سائز اور کاروبار کے حجم کے مطابق مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کیے جانے کا فیصلہ کیا ہے جن پر سیلز ٹیکس آن سروسز کے مختلف فکسڈ ریٹس لاگو کیے جائیں گے اور مالکان اپنا ماہانہ ٹیکس کیپرا کے پاس جمع کرائیں گے۔ 

خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ نے کہا کہ صوبے کے سیلز ٹیکس آن سروسز کے لیے ریسٹورینٹس، ہوٹلوں پر کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی کرنے والوں کو 15 کی بجائے 13 فیصد ٹیکس میں لایا جائے گا۔

خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کی ڈائریکٹر جنرل فوزیہ اقبال نے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے محکمہ خزانہ مزمل اسلم کے ساتھ ملاقات کی اور ان کو کیپرا کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ 

ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ شادی ہالز اور بیوٹی پارلرز مالکان کو سیلز ٹیکس آن سروسز کے فکس ریٹس اور پرسنٹیج ریٹس میں کسی ایک کو منتخب کرنے کا اختیار دیا جائے گا جس کے بعد وہ اپنے منتخب کردہ نظام کے مطابق اپنا ماہانہ ٹیکس کیپرا کے ساتھ جمع کرائیں گے۔ 

مشیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس چوری میں ملوث کاروباری شخص یا ادارے کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، ان اقدامات کے لیے کے پی سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2022 میں ترامیم کی جائیں گی۔

مزمل اسلم نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد صوبائی حکومت، ٹیکس دہندگان اور تاجر برادری میں اعتماد پیدا کرنا ہے جب کہ تمام فیصلوں پر تاجر تنظیموں و چیمبر آف کامرس کے نمائندوں کی مشاورت کے بعد ہی عمل درآمد کیا جائے گا۔