19 اپریل ، 2024
اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی سی فیض حمید اور دو افسران نے فیض آباد دھرنے کے دوران ان سے ملاقات کی اور استعفے کا کہا۔
زاہد حامد نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو بتایا کہ 26 نومبر 2017 کی شام آئی ایس آئی کے جونیئر افسران لاہور میں میرے گھر مجھ سے استعفیٰ لینے آئے۔
انہوں نے بتایا کہ فیض حمید نے تجویز دی کہ مختصر وقت کے لیے استعفے پر غور کرسکتے ہیں؟ فیض حمید سمجھتے تھےکچھ عرصہ چھٹی پربھی چلا جاؤں تو ٹی ایل پی مطمئن ہوجائےگی۔
سابق وزیر کے مطابق انہوں نے فیض حمید کوکہا وزیراعظم کو پیشکش کرچکا ہوں مگر وہ ماننے کو تیار نہیں، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےکہا تھا حکومت توڑ دیں گے وزیرکو استعفیٰ نہیں دینے دیں گے۔
زاہد حامد نے بتایاکہ جب پولیس ایکشن ناکام ہوا تو احساس ہوا واحد متبادل فوج کی مداخلت ہوگی جواچھی نہیں ہوگی۔