30 اپریل ، 2024
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کیلئے 1 ارب 10کروڑ ڈالر کی قسط جاری کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو حکومتی ملکیتی اداروں کی اصلاحات آگے بڑھانے سمیت پالیسی فریم ورک کے تحت چلانا ہے۔
اپنے اعلامیے میں آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان نے دوسرا جائزہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے، پاکستان نے جولائی 2023 میں آئی ایم ایف سے 9 ماہ کا قرض پروگرام لیا تھا اور پاکستان نے قرض پروگرام کے اہداف کے حصول میں سنجیدہ کوششیں کیں۔
اعلامیے میں آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہونا شروع ہوگئی ہے اور قرض پروگرام کے بعد پاکستان معاشی ترقی کی شرح 2 فیصد تک پہنچ رہی ہے، توقع ہے کہ مہنگائی کے بڑھنے کی شرح جون میں کم ہو کر 20 فیصد ہو جائے گی۔
آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خالص زرمبادلہ ذخائر 4.5 سے بڑھ 8 ارب ڈالر ہوگئے ہیں، پاکستان نے وصولی میں اضافے کے ذریعے گردشی قرضوں میں اضافے کو کم کیا ہے، اس کیلئے توانائی کے شعبے میں بروقت ٹیرف ایڈجسٹمنٹ نے اہم کردار ادا کیا۔
آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8.5 فیصد تھی، رواں سال بے روزگاری کی شرح 8 فیصد رہنے کی توقع ہے، گزشتہ مالی سال محصولات اور گرانٹس جی ڈی پی کے 11.4 فیصد تھیں جبکہ رواں سال محصولات اور گرانٹس جی ڈی پی کا 12.5 فیصد رہ سکتی ہیں۔
آئی ایم ایف کے مطابق گزشتہ مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.8 فیصد تھا، رواں مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے، گزشتہ برس پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے0.7 فیصد تھا جبکہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.8 فیصد تک رہ سکتا ہے۔
اپنے اعلامیے میں آئی ایم ایف نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ مضبوط اور جامع ترقی کے حصول کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات میں تیزی لائی جائے، بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے نادار طبقے کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنا اور انسداد بدعنوانی کے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان کیلئے نئی قسط کی منظوری کا فیصلہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے اجلاس میں ہوا، پاکستان کو 1 ارب 10 کروڑ ڈالر کی رقم اسی ہفتے موصول ہونے کا امکان ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے معاشی ٹیم کے مذاکرات آئندہ ماہ ہوں گے، آئی ایم ایف وفد آئندہ ماہ کے وسط میں پاکستان پہنچے گا۔