30 اپریل ، 2024
برطانوی-سویڈش دواساز کمپنی ایسٹرا زینیکا نے پہلی مرتبہ اعتراف کیا ہے کہ اس کی کووڈ ویکسین بلڈکلاٹ (خون جمنا)کی ایک نایاب قسم کا سبب بن سکتی ہے۔
کمپنی کے مطابق بلڈکلاٹ کی یہ قسم جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔ ایسٹرا زینیکا کی کووڈ ویکسین کُوِی شیلڈ (Covishield) 150 سے زائد ممالک میں وسیع پیمانے پر استعمال کی گئی ہے۔
برطانیہ میں دائرکیےگئے ایک مقدمے میں دعویٰ کیا گیا کہ ایسٹرا زینیکا کی کووڈ ویکسین موت اور شدید زخموں کا باعث بنی۔ مقدمے میں تقریباً 50 متاثرین کے لیے100 ملین پاؤنڈ تک ہرجانےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایسٹرازینیکا نے پہلی بار عدالت میں اعتراف کیا ہےکہ اس کی کووڈ ویکسین بہت کم صورتوں میںTTS نامی بیماری کا سبب بنتی ہے جس میں خون کا جمنا اور پلیٹلیٹس کی کمی شامل ہے۔
خیال رہے کہ مارچ 2021 میں ایسٹرا زینیکا کے استعمال کے نتیجے میں خون جمنے کے واقعات کے بعد ڈنمارک، ناروے، آئس لینڈ اور اٹلی نے ویکسین کا استعمال عارضی طور پر روک دیا تھا۔
تاہم برطانوی حکومت نے ایسٹرا زینیکا ویکسین کا دفاع کرتے ہوئے اسے محفوظ اور مؤثر قرار دیا تھا جب کہ یورپی میڈیسن ایجنسی نے کہا تھا کہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کے فائدے اس کے ممکنہ نقصان سے زیادہ ہیں۔