01 فروری ، 2013
کوئٹہ … بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کیخلاف کوئٹہ اور صوبے کے مختلف شہروں میں پہیہ جام ہڑتال کی گئی، اس دوران مختلف شاہراہوں پر ٹریفک معطل رہا، جمعیت علمائے اسلام ف اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کی جانب سے بلوچستان میں گورنر راج کے خلاف جاری احتجاجی تحریک کے تیسرے مرحلے میں آج کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ صبح کے اوقات میں کوئٹہ شہر میں ٹریفک نہ ہونے کے برابر رہی اور اکثر بازار اور مارکیٹیں بند رہیں تاہم دوپہر میں شہر میں آمد و رفت بحال ہونا شروع ہوگئی تاہم تمام کاروباری مراکز بند رہے، شہر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے ایف سی، پولیس اور بلوچستان کانسٹیبلری کے اضافی اہلکار تعینات ہیں ۔ کوئٹہ کے علاوہ چمن، نوشکی، لورالائی، زیارت، خضدار، پشین، تربت، مسلم باغ، قلعہ سیف اللہ سمیت مختلف شہروں میں بھی جزوی پہیہ جام ہڑتال رہی جبکہ آج صبح کوئٹہ کراچی، کوئٹہ چمن، ژوب قومی شاہراہیں رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دی گئی تھیں جو بعد از دوپہر کھول دی گئیں۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما سینیٹر حافظ حمد اللہ اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے رہنما ڈاکٹر ناشناش لہڑی نے الزام عائد کیا ہے کہ ہڑتال کے موقع پر پولیس نے ان کے کارکنان پر شیلنگ کی ہے اور کارکنان کو گرفتار رکرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے، پرامن احتجاج کے دوران ایسے واقعات کا پیش آنا ناقابل برداشت ہے۔