فیکٹ چیک: ہارٹ اٹیک سے متعلق خطرناک دعوے پاکستانی سوشل میڈیا پر گردش کر رہے ہیں

تین پاکستانی ماہر امراض قلب کے مطابق اگر کسی شخص کو سینے میں درد محسوس ہو تو اسے فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنی چاہیے۔

سوشل میڈیا پر 60 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھی جانے والی ایک غیر ثابت شدہ نظریے پر مشتمل ویڈیو میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ ہارٹ اٹیک کے دوران یوگا کی مخصوص ورزشیں خون کے جمنے کا علاج کر سکتی ہیں۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

9 دسمبر کوایک سوشل میڈیا صارف نے فیس بک پر 2 منٹ اور 10 سیکنڈ کی ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ایک پاکستانی یوگا انسٹرکٹر سینے میں درد کے دوران سانس لینے کی مختلف ورزشوں کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

یوگا انسٹرکٹر کا دعویٰ ہے کہ یہ مشقیں جسم میں خون کے لوتھڑے کو ”ختم“ کر کے ہارٹ اٹیک کے خطرے کو روک دیں گی۔

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 54 ہزار بار لائک اور 22 ہزار سے زائد مرتبہ شیئر کیا گیا، جبکہ اس ویڈیو کو 12 لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

اس ویڈیو کو دوسرے سوشل میڈیا صارفین نے X (سابقہ ٹوئٹر) اور TikTok پر بھی شیئر کیا۔

حقیقت

تین پاکستانی امراض قلب کے ماہرین کے مطابق اگر کسی شخص کو سینے میں درد محسوس ہو تو اسے فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنی چاہیے۔

صوبہ پنجاب میں قائم فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (FIC) کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد ندیم کا کہنا ہے کہ ”ہم یہ کہتے ہیں کہ اس پیشنٹ (مریض) کو ایک سیکنڈ بھی ویسٹ (ضائع) نہیں کرنا چاہیے، اس کو فوری طور پر ہاسپٹل پہنچنا چاہیے۔“

ڈاکٹر محمد ندیم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جتنی دیر تک خون کے لوتھڑے جسم میں رہیں گے، اتنا ہی زیادہ وہ دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچائیں گے۔

انہوں نے سوشل میڈیا کے ان دعوؤں کو ”من گھڑت“ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

خیبرپختونخوا کے شہر پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے انٹروینشنل کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر جبار علی نے بھی آن لائن دعوؤں کو ”گمراہ کن“ قرار دیا ہے۔

ڈاکٹر جبار علی نے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ویڈیو میں کیا جانے والا یہ دعویٰ سائنسی طور پر ثابت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر سینے میں جکڑن یا درد محسوس ہو تو ڈسپرین کی گولی کھائیں، بہتر یہی ہے کہ جتنا جلدی ہو سکے اسپتال جائیں۔

اس کے علاوہ پنجاب کے شہر ملتان میں قائم چوہدری پرویز الٰہی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر محمد سہیل سلیمی کا کہنا ہے کہ آن لائن ویڈیوز میں دی گئیں یہ ہدایات نہ تو درست ہیں اور نہ ہی ایسا کہیں تجویز کیا گیا ہے۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔